اسلام آباد(پی این آئی) سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو واپس پاکستان تحریک انصاف میں ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، اگر الیکشن کمیشن سے ہمیں بلے کا نشان واپس مل جاتا ہے تو دونوں جماعتوں کو آپس میں ضم کردیں گے۔
رہنماءتحریک اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے لیگل ٹیم ہمیں بتائے گی، ایوان میں صرف تحریک انصاف ہی رہے گی۔ ہم اس جماعت میں شامل رہیں گے مگر دونوں پارٹیوں کو ضم بھی کریں گے۔ اس سے پہلے ہم انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں جائیں گے۔ جو عدالتوں اور ٹربیونل میں معاملات چل رہے ہیں انشا اللہ ہمیں انصاف کی توقع ہے، ہماری سیٹیں واپس آجائیں گی، ہمارے نمبر مکمل ہوئے تو حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئے گی اور عمران خان وزیر اعظم بن جائیں گے۔ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے معاملے پر ہم نے بہت مشاورت کی تھی۔ اس کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا تھا، اس وقت ہمارے پاس آپشن کم تھے۔رہنماءتحریک انصاف اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت جو ملکی معاشی حالت ہے یہ جعلی حکومت اسے نہیں سمجھ سکتی ہے، یہ اپنی ہی طاقت سے گریں گے۔مینڈیٹ چوری کرنے والوں میں نا صلاحیت ہے اور نا ہی اہلیت۔ یہ جلد میدان چھوڑکر خود بھاگیں گے۔
ان پر اتنا دباوٴ آئے گا کہ جو مینڈیٹ چور ہیں وہ سب بھاگیں گے، ایک نئی حکوت بنے گی جو صحیح معنوں میں عوامی مینڈیٹ پر مبنی ہوگی، میں آنے والے 5 ، 6 ماہ میں حکومت کی تبدیلی دیکھ رہا ہوں۔گفتگو کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو ہماری لیگل ٹیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا چاہیے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ سے ہمیں کوئی ریلیف مل جائے گا۔ ویسے ہمیں الیکشن کمیشن سے کوئی امید نہیں ہے کہ وہ کوئی انصاف کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں