لاہور(پی این آئی)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن کا آغاز 17 فروری سے ہو رہا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے تمام تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں۔
سعودی ویب سائٹ اردو نیوز کے مطابق بدھ کے روز پی ایس ایل کے لیے آفیشل اینتھم ریلیز ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر جہاں مختلف تبصرے اور ٹرینڈز زور پکڑ رہے ہیں وہیں بہت سے صارفین اس ٹورنامنٹ کے بائیکاٹ کی پوسٹس بھی کر رہے ہیں۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بائیکاٹ پی ایس ایل کے ہیش ٹیگ سے متعلق پوسٹس کا جائزہ لیا جائے تو ان میں ایک ہی عنوان نظر آ رہا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’خبردار کسی نے پی ایس ایل کا ٹکٹ لیا یا سپورٹ کی۔ جب تک محسن نقوی پی سی بی کے چیئرمین ہیں ہمارا کرکٹ سے بائیکاٹ ہے۔‘ وائرل ہونے والی اس پوسٹ میں ماہم ملک نامی صارف نے مزید لکھا ’سب لوگ بائیکاٹ کا ٹرینڈ چلائیں اور اگر میرے فالوورز میں کسی نے پی ایس ایل کی پوسٹ لگائی میں اسے بلاک کر دوں گی۔
‘ اظہر اقبال نامی صارف نے اس ہی ٹرینڈ کا فالو کرتے ہوئے اپنی پوسٹ میں لکھا ’پی ایس ایل کا ٹکٹ نہیں خریدنا، جب تک محسن نقوی پی سی بی کے چیئرمین ہیں ہمارا پی ایس ایل سے بائیکاٹ ہے۔‘ ایک اور صارف نے اپنی پوسٹ میں شرائط کی فہرست جاری کرتے ہوئے لکھا کہ پی ایس ایل کا تب تک بائیکاٹ ہے جب تک عمران خان جیل سے رہا نہیں ہوتے، پی ٹی آئی کو مینڈیٹ واپس نہیں ملتا، محسن نقوی استعفیٰ نہیں دیتے اور رمیز راجہ کو پی سی بی چیئرمین نہیں لگایا جاتا۔‘ ایان نامی اکاؤنٹ نے پوسٹ میں کہا ’یہ ایک چال ہے، پی ایس ایل کی ٹکٹس نہ خریدیں، یہ سب ہمارا دھیان الیکشن سے ہٹانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔‘ واضح رہے بائیکاٹ کا یہ ٹرینڈ اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی متعدد پوسٹس صارفین کی اپنے ذاتی آرا کی عکاسی کرتے ہیں۔ بظاہر سیاسی دکھنے والے اس ٹرینڈ کے حوالے سے براہ راست کسی سیاسی جماعت نے کوئی موقف نہیں دیا۔
سنیچر کو ہونے والے پی ایس ایل کے پہلے میچ میں دفاعی چیمپیئن لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں قذافی سٹیڈیم لاہور میں آمنے سامنے آئیں گی۔ پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جائیں گے جو کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں ہوں گے۔ کراچی کو 11 میچز کی میزبانی ملی ہے۔ لاہور اور راولپنڈی نو، نو میچز کی میزبانی کریں گے۔ ملتان میں پانچ میچز کھیلے جائیں گے جبکہ ٹورنامنٹ کا فائنل 18 مارچ کو ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں