لندن(پی این آئی) اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیاسی استحکام اور سیکورٹی کمزور ہے۔ حقیقی جی ڈی پی مالی سال 2023.24 جولائی تاجون میں قدرے سکڑ جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق2024 کے اوائل میں الیکشن کا انعقاد کیا جائے گاجس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی قیادت میں اتحاد کی جیت کی توقع ہے ۔پاکستان تحریک انصاف ہار جائے گی۔
آرٹیکل کے مطابق مظاہروں میں شدت آئے گی لیکن فوج کی طرف سے تیزی سے روکا جائے گا۔ پاکستان نے جون 2023 میں آئی ایم ایف سے 9ماہ کا قرض پیکج حاصل کیا،
جس سے خودمختار قرضوں پر ڈیفالٹ کو روکنے میں مدد ملے گی، ادائیگی کے مستقل توازن اور مالی تناؤ کے درمیان چین پاکستان کا اہم سٹریٹجک اور مالیاتی اتحادی رہے گا جبکہ بھارت کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہیں گے۔
عالمی سطح پر تحقیق کرنے والی کمپنی کے مطابق بین الاقوامی عطیہ دہندگان نے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے 9ارب ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا تھا۔ مئی میں وسیع پیمانے پر ہونے والے مظاہروں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس سے سیاسی عدم استحکام بڑھ گیا۔ تاہم، پاکستان کے ریاستی اداروں نے قابل ذکر لچک کا مظاہرہ کیا اور تیزی سے ہنگامہ آرائی پر قابو پا لیا، مزید بڑھنے کو روکا اور استحکام کو فروغ دیا۔
مئی کے بعد معاشی افق پر امید کی کرن نظر آئی۔ جولائی میں، طویل انتظار کے بعد آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے پر بالآخر دستخط کیے گئے، جس نے پاکستان کی مشکلات میں گھری معیشت کے لیے امید کی کرن پیش کی۔
حکومت کی جانب سے ٹیکس چوری جیسی غیر قانونی سرگرمیوں پر کریک ڈاؤن کے ساتھ یہ رفتار جاری رہی، جس کے نتیجے میں نمایاں بہتری آئی، بشمول ستمبر اور اکتوبر کے اوائل میں کرنسی میں 10فیصد اضافہ ہوا۔
اکتوبر میں، اسٹاک مارکیٹ گزشتہ چھ سال میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جس نے پاکستان کے معاشی امکانات پر بڑھتے ہوئے اعتماد کو اجاگر کیا۔
واضح رہے کہ اکانومسٹ انٹیلی جینس یونٹ دی اکنامسٹ گروپ کی تحقیق اور تجزیہ کرنے والی کمپنی ہے اور برطانوی اخبار دی اکانومسٹ بھی اسی گروپ کے بینر تلے شائع ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں