پنجاب کے شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

لاہور (پی این آئی) پنجاب میں گرین لائن منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ، نگران صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق بہت جلد پنجاب میں 35 گرین لائن بسیں چلانے جا رہے ہیں، الیکٹریکل وہیکل کو فروغ دیکر ماحولیاتی آلودگی کو خاطر خواہ کم کیا جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد نے دو اور تین ویلرز الیکٹرک وہیکل کے حوالے سے محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سیمینار ماحول دوست پنجاب کے کلچر کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہوں گے خواہاں ہیں کہ سب ملکر ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام یقینی بنائیں۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ بد قسمتی سے ہر سال سموگ کی صورتحال سے دوچار ہوتے ہیں کیونکہ کبھی بھی کوئی لانگ ٹرم پالیسی نہیں بنائی گئی جبکہ پکڑ دھکڑ یا چالانوں پر زور رکھا گیا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی آلودگی میں ٹرانسپورٹ کا شیئر 70 فیصد ہے۔ ان میں زیادہ موٹر سائیکل رکشہ یا چنگ چی کا ذکر آتا ہے تاہم الیکٹریکل وہیکل کو فروغ دیکر ماحولیاتی آلودگی کو خاطر خواہ کم کیا جاسکتا ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے واضح کردیا گیا ہے کہ چنگ چی 30 دن میں رجسٹرڈ کیے جائیں جبکہ بہت جلد پنجاب میں 35 گرین لائن بسیں چلانے جا رہے ہیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ٹرانسپورٹ احمد جاوید قاضی نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے تین ماہ میں ایک لاکھ سے زائد وہیکلز کو چیک کیا اور خلاف ورزی پر کروڑوں روپے کے جرمانے کئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانا ممکن ہوگا تاہم تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیپر پر اپنی تجاویز فائنل کرکے پیش کریں تاکہ وائٹ پیپر بنایا جا سکے۔مینوفیکچرنگ اور آٹو موبائل سے منسلک اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت درکار ہے تاہم الیکٹرک بائکس کو فروغ دینے کے لیے آج ایک لائحہ عمل اپنانا ہوگا جبکہ دو اور تین ویلرز کے فٹنس سرٹیفکیٹ کو بھی لازمی بنانا ہوگا۔ سیمینار میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ انٹر ایکٹو سیشن رکھا گیا، جس میں صوبائی وزیر نے مختلف تجاویز پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور سوالات کے جوابات دئیے۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے ای وی ٹیکنالوجی کی وہیکلز کا جائزہ لیا اور خود الیکٹرک رکشہ چلایا بھی چلایا۔سیمینار میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ایک پریزینٹیشن دکھاء گئی، جس میں موٹر سائیکل وغیرہ کی مینوفیکچرنگ اور رجسٹریشن تک کے مراحل دکھائے گئے۔ سیمینار میں مینوفیکچررز اور دیگر نے مختلف تجاویز پیش کیں۔لمز سے پروفیسر زاہد اور یو ایم ٹی سے ڈاکٹر ذیشان نے بھی تجاویز پیش کیں۔سیمینار میں مینوفیکچررز نے اپنے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز بھی پیش کیں۔شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام میں اپنا اپنا کردار نبھائیں گے اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیمینار جیسی کاوشوں کو سراہا۔ سیمینار میں سیکرٹری پنجاب پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی فیصل سلطان،ڈائریکٹر جنرل محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول،صنعت، تجارت، لیبر اینڈ ہیومن ریسورس اور محکمہ ماحولیات،ٹریفک پولیس، مخلتف تعلیمی اداروں کے نمائندگان،یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے ڈاکٹر ذیشان،ٹو وہیلر، تھری وہیلر اسمبلرز اور مینوفیکچررز کے نمائندگان نے شرکت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں