کولکتہ (پی این آئی) کیا پاک انگلینڈ میچ کے دوران کولکتہ میں 400 رنز بن سکتے ہیں؟ ایڈن گارڈنز کولکتہ کی پچ کی ساخت سے متعلق تفصیلات بتا دی گئیں، سابق کرکٹرز کامران اکمل اور اظہر علی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کولکتہ کا وینیو ایسا ہے جہاں 400 رنز بنانا بہت مشکل ہے۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس ورلڈکپ کے فائنل 4 مرحلے تک رسائی کیلئے ایک آخری موقع باقی ہے، تاہم ٹاس کی وجہ سے پاکستان سے سیمی فائنل تک رسائی کا موقع چھن جانے کا خدشہ بھی موجود ہے۔ پاکستان کیلئے انگلینڈ کیخلاف میچ کا ٹاس بہت اہم ہو گا۔ اگر پاکستان ٹاس ہارا اور انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی، تو اس صورت میں پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنے کا امکان عملی طور پر ٹاس کے وقت ہی ختم ہو جائے گا۔ فائنل 4 تک رسائی کیلئے قومی ٹیم کو کلکتہ ٹاکرے میں تاریخ رقم کرنا ہو گی۔ بنگلور میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی عملی طور پر یقینی بنا لی، نیوزی لینڈ نے سری لنکا کی جانب سے دیا گیا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 24 ویں اوور میں حاصل کر لیا، یوں کیویز کو ناصرف اہم ترین فتح حاصل ہو گئی، ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کا رن ریٹ بھی بہت زیادہ بہتر ہو گیا۔ سری لنکا کیخلاف فتح کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر نیوزی لینڈ 10 پوائنٹس اور 0 عشاریہ 7 کے بہترین نیٹ رن ریٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے، جبکہ 8 پوائنٹس اور عشاریہ 04 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر موجود ہے۔
پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی کیلئے انگلینڈ کو یا 287 رنز سے شکست دینا ہو گی، یا انگلینڈ کی جانب سے دیا گیا ہدف محض 16 گیندوں پر حاصل کرنا ہو گا، بصورت دیگر پاکستان کا رواں ورلڈکپ میں سفر تمام ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ رواں ورلڈکپ کے گروپ مرحلے کے سلسلے میں اپنے آخری میچ کیلئے ہفتہ 11 نومبر کو کلکتہ کے ایڈن گارڈز میں آمنے سامنے آئیں گے۔ انگلینڈ 6 شکستوں کے باعث سیمی فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہو چکا، تاہم سابق عالمی چیمپئن 2025 کی چیمپئنز ٹرافی تک براہ راست رسائی کیلئے رواں ورلڈکپ میں اپنے آخری میچ میں فتح حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ جبکہ ٹورنامنٹ میں اب تک 4 فتوحات حاصل کرنے والی پاکستانی ٹیم کے پاس اب بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کا امکان موجود ہے، اس لیے پاکستانی ٹیم کلکتہ میں انگلینڈ کو بڑے مارجن سے زیر کرنے کیلئے میدان میں اترے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں