ریاض (پی این آئی) عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں ڈھائی ماہ کی کم ترین سطح پر آگئیں۔
تفصیلات کےمطابق عالمی مارکیٹ میں یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 2.05، یا 2.5% ڈالر کی کمی سے 78.77 ڈالر فی بیرل پر ہے، جبکہ ڈبلیو ٹی آئی کروڈ78.79 ڈالر فی بیرل پر آگیا جبکہ برینٹ کروڈ 83ڈالر پر ٹریڈ ہورہا ہے، دونوں آئل اگست کے آخر سے اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سال2024کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب کو اس سال کے آخر میں اپنی پیداوار میں کٹوتیوں کو واپس لینا شاید مشکل ہو جائے گا، آخر کار سعودی عرب کی تیل کی پیداوار میں کسی بھی توسیع سے اگلے سال کی پہلی ششماہی میں ضرورت سے زیادہ سپلائی پیدا ہونے کا خطرہ ہوگا۔ واضح رہے کہ سعودی وزارت توانائی کے ایک سرکاری ذریعے نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کمی کو جاری رکھے گا۔ ادھر عالمی بینک نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ چوتھی سہ ماہی میں تیل کی عالمی قیمتیں اوسطاً 90 ڈالر فی بیرل رہیں گی اور 2024 میں اوسطاً 81 ڈالر تک گر جائیں گی۔
ورلڈ بینک نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع میں اضافے سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں بھی اضافہ ناگزیر ہوجائے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک نے اسرائیل اور حماس میں جاری لڑائی میں وسعت کی صورت میں عالمی سطح پرتیل کی قیمتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے جس سے دنیا بھر میں مہنگائی بھی بڑھ جائے گی۔ اس حوالے سے ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تصادم اگر شدت اختیار کرتا ہے تو دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں جس کے بارے میں اس وقت یقین سے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے سبب پوری دنیا میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ عالمی بینک کے کموڈیٹی مارکیٹس آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر لڑائی مزید نہیں پھیلتی تو پھر تیل کی قیمتوں پر اس کے اثرات محدود نوعیت کے ہوں گے لیکن اگر تصادم بڑھتا ہے اور لڑائی مزید پھیل جاتی ہے تو پھر تیزی سے صورتِ حال خراب سے خراب ہوتی جائے گی۔
ورلڈ بینک نے رپورٹ میں چھوٹے درجے، درمیانے درجے اور بڑے پیمانے کی دخل اندازی کی صورت میں عالمی سطح پر تیل کی سپلائی کے تین منظر نامے پیش کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر تصادم وسعت اختیار نہیں کرتا تو اثرات محدود ہوں گے کیوں کہ تیل کی قیمتیں جو اس وقت90 ڈالر فی بیرل ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ سال یہ8 ڈالر فی بیرل تک آجائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں