نواز شریف 8 فروری کو انتخابات لڑیں گے، مریم اورنگزیب نے پیپلز پارٹی کو نشانے پر رکھ لیا

لاہور( آئی این پی) پاکستا ن مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جو لیول پلینگ فیلڈ کی بات کر رہے ہیں میرا ان تمام سیاسی جماعتوںکو مشورہ ہے کہ اس کا رونا نہ روئیں فیلڈ میں انتخابات کی تیاری کریں جس طر ح مسلم لیگ (ن) کر رہی ہے ،لیول پلینگ فیلڈ کے حوالے سے ابھی سے رونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے سیاسی حقیقتوںاور مخالف سیاسی جماعتوں کو معلوم ہو چکاہے کہ 21اکتوبر کے بعد نوازشریف کے حق میں فیلڈ ہے ،

عوام نے نواز شریف کو چوتھی بار وزیر اعظم بنانے کے حق میں اعلان کر دیا ہے اس لئے یہ رونا آپ کی شکست کی نشاندہی کرتا ہے ،شرجیل میمن کہہ رہے ہیں پیپلزپارٹی کلین سیوپ کرے گی پھر انہیں کہاں سے لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہی ،نواز شریف کو بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لے کر منصب سے ہٹایا گیا اس کی تصحیح ہونا ملک کی بہتری ہے ،یہ زیادتی پاکستان سے ہوئی ، 23کروڑ عوام کی بہتری اس میں ہے کہ تصحیح ہو،نواز شریف 8فروری کو انتخابات لڑیں گے اورپاکستان کے عوام کے ووٹ کی طاقت سے چوتھی بار وزیر اعظم بنیں گے۔ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف چار سال کے بعد مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پہلی دفعہ تشریف لائے اور 21اکتوبر کو وطن واپس کے بعد ان کا اپنے دفتر میں پہلا دن تھا ، اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان نے دیکھا پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح 21اکتوبر کو پورے پاکستان نے تین دفعہ کے منتخب وزیر اعظم نواز شریف کا استقبال کیا ، پورے ملک سے عوام نے جلسہ گاہ پہنچ کر ان کا فقید المثال استقبال کیا ،لاہور کے جتنے بھی داخلی راستے تھے وہ بند ہو چکے تھے ،شاہراہوں کی کیئرنگ کیپسٹی ختم ہو چکی تھی، اس سے بڑی تاریخی سیاسی موبلائزیشن پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی، ہمارے سیاسی مخالفین جو دوربینیں لگا کر بیٹھے ہوئے تھے انہوںنے بھی اس بات کو تسلیم کیا کہ 21اکتوبر کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع اور سیاسی موبلائزیشن تھی ۔

انہوں نے کہا کہ 21اکتوبر کو پورے پاکستان سے لوگ کیوں آئے تھے کیونکہ آج پاکستان کی عوام کو یہ یقین ہے کہ اگر موجودہ مشکل حالات سے پاکستان کو کوئی باہر نکال سکتا ہے تو وہی شخص ہے جس نے ہر دفعہ منصب سنبھالتے ہی عوام کو ریلیف اور پاکستان کی خدمت کی ، انہیں یقین تھاکہ پھر سے کوئی معیشت کوسنبھال سکتا ہے ، ملک کے حالات بہتر کر سکتا ہے ، بجلی کے بل کم کر سکتا ہے کسی کے پاس تجربہ ہے نیت ہے تو وہ صرف اور نواز شریف کے پاس ہے ،جس کا ثبوت 21اکتوبر کو عوام کو اعتماد کر کے دیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ نواز شریف نے پارٹی سیکرٹریٹ میں سینئر قیادت کے ساتھ میٹنگ کی ، پاکستان مسلم لیگ (ن) وہ واحد جماعت ہے جس نے اپنا الیکشن سیل قائم کر دیا ہے منشور کمٹی بنا دی ہے اس نے اپنا کام شروع کر دیا ہے ، جس نے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں اوردس نومبر تک یہ عمل مکمل ہو جائے گا،پارلیمانی بورڈزاور مرکزی بورڈز بنا دئیے گئے ہیں جن کا جلد باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا، ہم اللہ کے فضل و کرم سے نواز شریف کی قیادت میں انتخابات کے لئے تیار ہیں اور ہم ایک دفعہ پھر نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کے اندر سے مہنگائی ختم کرنے کے لئے ،آج جس نوجوان کے پاس ڈگری ہے اس کو روزگار دینے کے لئے ، آئی ٹی کے سٹارٹ اپس دینے کے لئے ،کسان کو سستی کھاد سستی بجلی دینے کے لئے ،سولر انرجی کی پیداوار کے لئے اور سب سے پہلے امن لانے کے لئے ، ملک میں اتحاد اورعدم برداشت کومٹانے کے لئے تیار ہیں ۔پاکستان کی عوام 21اکتوبر کے بعد نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ امید لگا کر بیٹھی ہے اس لئے ان کو یقین ہے کہ دوبارہ سے ملک کو کوئی ترقی خوشحالی اور روزگاردے سکتا ہے ،سی پیک کو تیزی رفتاری سے مکمل کر سکتا ہے وہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب کے لوگوں کی جس طرح خدمت کی سب اس سے آگاہ ہیں ، لوگوں کو مفت ادویات اور علاج مہیا کیا گیا ،ادویات اور ٹیسٹ مفت تھے ، پنجاب میں شاہراہیں بنیں،بجلی کی پیداوار ہوئی ،16ماہ میں شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا گیا، ہمیں بھی کہا گیا کہ سیاست کریں لیکن ہم نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور عوام کو بچانا ہے ، شہباز شریف نے تمام اتحادیوں سے مل کر یہ کام کیا جس پر ہمیںفخر ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) وہ وحد جماعت ہے جو انتخابات کے لئے تیار ہے اور ترقی کا وہ سفر جو 2013میں شروع کیا تھا عوام کو ریلیف ،ترقی ،خوشحالی امن اور دہشتگردی کا خاتمہ سب کچھ دوبارہ شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 2018میں آر ٹی ایس بیٹھا تھا ،اس کے بعد پی ڈی ایم کا اتحاد بنا جس میں پیپلز پارٹی بھی شامل تھی، پاکستان کے مسائل ایسے ہیں جن کے حل کے لئے سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا، کارپوریٹ سیکٹر ہو،سیاسی جماعتیں ہوں ، عدلیہ ہو غرضیکہ جتنے بھی اسٹیک ہولڈرز موجودہ ہیں سب کو مل کر ملک کے مسائل کو ختم کرنا ہوگا،پیپلز پارٹی اتحادی حکومت میں شامل تھی ،انہوںنے ملکی مسائل کے حل کے لئے شانہ بشانہ کام کیا ۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک لیول پلینگ فیلڈ والی بات ہے جو پاکستان کی سیاست کی فیلڈ ہے 21اکتوبر کوعوام نے اور سیاسی جماعتوں نے وہ دیکھ لی ہے ، جو لیول پلینگ فیلڈ کی بات کر رہے ہیں میرا ان تمام سیاسی جماعتوںکو مشورہ ہے کہ اس کا رونا نہ روئیں فیلڈ میں انتخابات کی تیاریں کریں جس طر ح مسلم لیگ (ن) کر رہی ہے ۔ لیول پلینگ فیلڈ کے حوالے سے ابھی سے رونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے سیاسی حقیقتوںاور مخالف سیاسی جماعتوں کو معلوم ہو چکاہے کہ 21اکتوبر کے بعد نوازشریف کے حق میں فیلڈ ہے ، عوام نے چوتھی بار نواز شریف کو وزیر اعظم بنانے کے حق میں اعلان کردیا ہے اس لئے یہ رونا آپ کی شکست کی نشاندہی کرتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ میں ابھی شرجیل میمن کی بات سن رہی تھی وہ کہہ رہے تھے پیپلزپارٹی کلین سیوپ کرے گی ، پھر انہیں کہاں سے لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہی ،سب جماعتوں کومشورہ ہے آٹھ فروری کو فیلڈ کے اندر لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہی کا رونا رونے کی بجائے فیلڈ میں اس کی تیاری کریں ، انتخابات کی تیاری کریں ،عوا م کو ریلیف دینے کی تیاری کریں جس طرح مسلم لیگ اس وقت فیلڈ میں موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری انتخابی مہم کا 21اکتوبر کو آغاز ہو چکا ہے ، شہباز شریف اور مریم نواز کی قیادت میں پورے ملک میں فیلڈ میں موبلائزیشن کی گئی ۔ اس وقت ایک ہی وفاق کی جماعت نظر آرہی ہے جس کا 21اکتوبر کو لاہور کو فیصلہ سنایا ہے ، عوام کے ووٹ ہے اس کی سپورٹ ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے ساتھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی پوری تقریر میں یہ بات کی کہ ان کے جو ذاتی نقصانات ہیں ان کے ساتھ جو مظالم ہوئے ہیں وہ انہیں بھلا کر ملک کے لئے واپس آئے ہیں، انہوںنے عوام کو ریلیف دینے کی بات کی ،9 نکاتی ایجنڈا بتایا ،انہوں نے بات ہی پاکستان کے مسائل سے شروع کی تھی ، انہوںنے کہا کہ ہم نے پہلے عوام کو جو ریلیف دیا تھا ایک بار پھر دیں گے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا یک نکاتی ایجنڈا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی ہوگا۔ انہوںنے نواز شریف کی اپیلوں اور انتخاب لڑنے کے حوا لے سے کہا کہ جو نا انصافی تین دفعہ کے منتخب وزیر اعظم کے ساتھ ہوئی ، انہیں بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لے کر منصب سے ہٹایا گیا اس کی تصحیح ہونا ملک کی بہتری ہے ،یہ زیادتی پاکستان سے ہوئی ، سرینا کے بند لفافوں میں فیصلہ آیا اورسنایا گیا،انصاف کے عمل سے نا انصافی ہوئی ہے ،23کروڑ عوام کی بہتری اس میں ہے کہ تصحیح ہو،نواز شریف 8فروری کو انتخابات لڑیں گے اورپاکستان کے عوام کے ووٹ کی طاقت سے چوتھی بار وزیر اعظم بنیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں