لاہور (پی این آئی) پی سی بی میں تبدیلی کی تیاریاں؟ نگران وزیر اعظم نے شاہد آفریدی کو بڑی پیش کش کر دی، قومی ٹیم کے سابق کپتان کی نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات، کرکٹ کی بہتری کیلئے تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال کے عرصے میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں چوتھی مرتبہ تبدیلی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کے مابین جمعرات کے روز اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران شاہد آفریدی کی جانب سے نگران وزیر اعظم کو ملک میں کرکٹ کی بہتری کیلئے تجاویز دی گئیں ۔ اس موقع نگراں وزیراعظم نے شاہد آفریدی کو کرکٹ کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنے کی پیش کش کی جس پر شاہد آفریدی نے بورڈ میں ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے سوچ کر جواب دینے کو کہا۔ بتایا گیا ہے کہ ذکا اشرف کی سربراہی میں کام کرنے والی پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کی معیاد 4 نومبر کو ختم ہورہی ہے، بورڈ کی کمان میں تبدیلی کی بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے۔ ذکا اشرف کی سربراہی میں کام کرنے والی پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کی معیاد ختم ہونے سے محض 2 روز قبل شاہد آفریدی کی نگران وزیر اعظم سے ملاقات کو اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ جبکہ واضح رہے کہ شاہد آفریدی نے حال ہی میں ذکا اشرف کو کافی تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔
مقامی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکاء اشرف کو آڑے ہاتھوں لیا۔ سابق کپتان اور چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکاء اشرف خود لوگوں کو اپنے خلاف باتیں کرنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔ سابق کپتان نے کہا کہ ذکاء اشرف کسی کلب کے چیئرمین نہیں ہیں، وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین ہیں، انہیں بہت سی چیزوں کو دیکھنا چاہیے، آپ اُلٹا میڈیا ہاؤسز کے مالکان کو فون کر کے کہتے ہیں کہ لوگ میرے بارے باتیں کررہے ہیں، خدا کے لئے آپ چیئرمین ہو، آپ ڈیلیور کرو، کام کرو۔ شاہد آفریدی نے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی کو اپنے کام سے کام رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی ٹیم ورلڈکپ کھیلنے گئی ہوئی ہے اور آپ میڈیا پر بیان بازی کررہے ہیں، خدا کیلئے اپنی کرسی کو مضبوط کریں۔جو ہم کرکٹر کی آپ سے امید ہے ان چیزوں پر ان مسائل پر کام کریں ، چھوڑ دیں کون آپ کے بارے میں کیا کہہ رہا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں