سندھ کا تیسرا بڑا شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا

سکھر(آئی این پی)سکھر کی نامور سماجی شخصیت و پی ٹی آئی رہنما میڈم صفیہ بلوچ نے کہا ہے سندھ کا تیسرا بڑا شہر سکھر حکمرانوں کی عدم دلچسپی اور افسران کی غفلت و لاپرواہی کے سبب کچرے، غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے، شہر کے اہم ترین تجارتی و رہائشی علاقوں میں نکاسی نظام مفلوج ہونے سے گٹروں اور نالیوں کا گندا پانی شاہراہوں پر تالاب کا منظر پیش کرتا ہے جو سکھر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پبلک ہیلتھ سمیت منتخب بلدیاتی نمائندگان کی بدترین نااہلی ہے،

سکھر شہر کی تعمیر و ترقی پر اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود آج تک نکاسی نظام درست نہ ہوسکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانیوں اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ایسا لگتا ہے شہر کے منتخب نمائندے، افسران اور انتظامیہ نے شہرکو لاوارث بنا دیا ہے، نگراں حکومت فوری طور پر مفلوج نکاسی نظام، صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے کر شہر کو صاف رکھنے کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے اور غفلت و لاپرواہی برتنے والے متعلقہ محکموں کے افسران و عملے کے خلاف کاروائی عمل میں لاکر شہریوں کو دریش مشکلات سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں زرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر سکھر کے شہری صاف پانی ،صحت ،صفائی و بلدیاتی و بنیادی سہولیات کے بنا زندگی گذار رہے ہیں،محکمہ صحت کی عدم توجہی کے سکھر کے سرکاری اسپتالوں میں ادویات ناپید ہیں مرد و خاتون مریضوں کوایک ہی وارڈ میں رکھا جارہاہے ،سرکاری لیبارٹریز کو فعال کرنے بجائے پرائیوٹ مہنگے ٹیسٹ لکھے جارہے ہیں رفاعی ناموں پر چلنے والے بڑے بڑے اسپتال مریضوں سے علاج و معالجے کیلئے بھاری فیس وصول کررہے ہیں انکے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہیں ہورہی ہے مریض علاج کیلئے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے دھول مٹی اڑنے کے سبب شہری تیزی سے مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، گند کچرے کے ڈھیروں ، مفلوج نکاسی نظام اور اس سے اٹھنے والے تعفن نے شہریوں کی زندگی عذاب بنا کر رکھ دی ہے ،شہر کے منتخب نمائندے اور افسران شہر کولاوارث چھوڑ کر غائب ہوچکے ہیں انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے گھوسٹ ملازمین گھروں پر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، عملہ کہیں صفائی کرتا نظر نہیں آرہا۔ لاکھوں، کروڑوں روپے خرچ کر کے بھی شہریوں کو کسی قسم کی سہولیات مہیسر نہیں ہے۔انہوں نے نگراں حکومت اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے کر صفائی ستھرائی کی بہتری اور مفلوج نکاسی نظام کی درستگی، شاہراہوں اور رہائشی علاقوں کی روزانہ صفائی،صحت صاف پینے کا پانی ،بنیادی و بلدیاتی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں