لاہور(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین میں انسانوں کی بستی کو تاراج کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ اور عالمی ادارے بے بس، امریکا اسرائیلی سفاکیت کی کھلم کھلا حمایت کر رہا ہے، ساری صورت حال میں سب سے تکلیف دہ اسلامی دنیا کے حکمرانوں کی خاموشی ہے۔ غزہ میں 20روزسے جاری آگ و خون کے کھیل کے بعد اقوام متحدہ نے جنگ بندی کی قرارداد منظور کی، اس کے باوجود اسرائیل نے زمینی حملہ کردیا۔ علاقہ میں مواصلاتی رابطے مکمل منقطع، نہیں معلوم اب تک کتنے معصوموں کو قتل کردیا گیا۔ بچے، خواتین شہید ہو رہے ہیں،
ہسپتالوں میں مریضوں پر بارود برسایا جارہا ہے، کوئی ایک تنظیم اسرائیل کو لگام نہیں ڈال سکتی، اسلامی ممالک کی حکومتیں متحد ہو کر عملی اقدامات کریں، امریکا اور اسرائیل پر دبائو بڑھایا جائے۔ جماعت اسلامی اسرائیل کی امریکی سرپرستی کے خلاف اتوار (آج)کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ کے سامنے غزہ مارچ کا انعقاد کرے گی، احتجاج کے راستے میں انتظامیہ رکاوٹیں ڈالنے کی غلطی نہ کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لبرٹی چوک لاہور میں فلسطین امدادی کیمپ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیاالدین انصاری اور رہنما جماعت اسلامی اظہر بلال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے قوم سے اپیل کی کہ الخدمت فائونڈیشن کی طرف سے قائم کیے گئے امدادی کیمپوں میں بڑھ چڑھ کر عطیات دے اور غزہ مارچ میں بھرپور شرکت یقینی بنائے۔سراج الحق نے کہا کہ امریکا اور مغرب کی نظر میں مسلمانوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں، عالمی ادارے ویسے تو جانوروں کے حقوق کی بھی بات کرتے ہیں، لیکن انھیں فلسطین کے بچوں کی چیخیں سنائی نہیں دے رہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانہ کے سامنے احتجاج کا مقصد مغرب، امریکا اور عالمی اداروں کو انسانیت کے قتل عام کی طرف متوجہ کرنا ہے،
سب لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہونے کے ناطے اپنا فریضہ انجام دیں، فلسطین کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں اور بچے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، ہمیں اہل فلسطین کو یقین دلانا ہو گا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ عالم اسلام کے پاس وسائل کی کمی نہیں، 74لاکھ فوج ہے، اسلامی دنیا اگر دس فیصد وسائل بھی فلسطینیوں کو دے دے تو مسجد اقصی صہیونی قبضے سے آزاد ہو جائے گی، 40اسلامی ممالک پر مشتمل مشترکہ فوج کا قیام دہشت گردی کے خلاف لڑنا تھا، اسرائیل سے بڑا دہشت گرد کون ہے؟ انھوں نے کہا کہ اعلانات اور قراردادوں سے اسرائیلی مظالم نہیں رکیں گے، فلسطین کے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے حق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، انھیں گھروں اور زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا، لاکھوں فلسطینی مہاجر کیمپوں میں زندگیاں گزار رہے ہیں، ہر قوم کو ظلم سے آزادی کے لیے مزاحمت اور جدوجہد کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ امت جاگ رہی ہے،
مگر حکمران سو رہے ہیں۔ جماعت اسلامی نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تمام بڑے شہروں میں تاریخی مظاہرے کیے، قومی فلسطین کانفرنس کی میزبانی کی اور قومی القدس کمیٹی تشکیل دی۔ جماعت اسلامی مظلوم انسانوں کے حق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔امیر جماعت نے فلسطینیوں سے بھرپور اظہار یکجہتی پر اہل لاہور کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے مختلف سکولوں کے طلبہ و طالبات کی جانب سے غزہ کے بچوں کے لیے تحائف اور جیب خرچ دینے کی بھی تحسین کی۔ انھوں نے گزشتہ رات گئے اسلام آباد میں غزہ مارچ کے انتظامات اور تیاریوں کا جائزہ لیا اور جلسہ گاہ کا دورہ کیا۔ انھوں نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاری کی پرزور مذمت کی اور ان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں