چنائی (پی این آئی ) جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے باوجود پاکستان کا نیٹ رن ریٹ بہتر ہو گیا، پروٹیز کو باآسانی فتح حاصل کرنے سے روکنے کی وجہ قومی ٹیم کے نیٹ رن ریٹ میں 0 عشاریہ 07 کی بہتری آ گئی۔
پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کا نیٹ رن ریٹ منفی 0 عشاریہ 45 سے بہتر ہو کر منفی 0 عشاریہ 38 ہو گیا ہے، تاہم صرف 2 میچز میں فتح کے باعث پاکستان 4 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر اب بھی چھٹے نمبر پر موجود ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے بعد سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات ختم ہو گئے؟ بتایا گیا ہے کہ ٹورنامنٹ میں مسلسل چوتھی شکست کے بعد قومی ٹیم کیلئے فائنل 4 مرحلے تک رسائی کے امکانات تقریباً ختم ہو گئے۔ پاکستان اگر اپنے ورلڈکپ کے بقیہ تمام میچز جیت بھی لے تو پاکستان کو نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے بقیہ میچز کے نتائج کا انتظار کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ ورلڈکپ کے 26ویں میچ میں پاکستان فتح کے قریب آکر ہمت ہار گیا، جنوبی افریقہ نے ورلڈکپ کے سب سے سنسنی خیز میچ میں فتح اپنے نام کرلی۔ چنائی کے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں اوپنر عبداللہ شفیق جلد وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 17 گیندوں پر 9 جبکہ امام الحق 12 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد رضوان تھے جو 31 رنز بنا کر کوئٹزی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ افتخار تبریز شمسی کو چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 21 رنز اسکور کیے۔ بابر اعظم 50 رنز بنا کر تبریز شمسی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔ چھٹی وکٹ کی شراکت میں شاداب خان اور سعود شکیل نے 84 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم شاداب خان 43 جبکہ سعود شکیل نے سب سے زیادہ 52 رنز کے انفرادی اسکور کو پویلین لوٹے۔ پاکستان کی پوری ٹیم جنوبی افریقا کے خلاف 47 ویں اوور میں 270 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ جنوبی افریقا کی جانب سے تبریز شمسی نے 4 مارکو جانسن نے 3 ، جیرالڈ کوٹزی نے 2 اور لنگی نگیڈی نے ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان کے 271 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کا آغاز اچھا ہی رہا، دونوں اوپنرز کے درمیان 34 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر کوئنٹن ڈی کوک 24 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ جنوبی افریقا کو دوسرا نقصان کپتان ٹمبا باووما کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 28 رنز بناکر پویلین لوٹے جبکہ وین ڈر ڈاؤسن 21 رنز اور ہینرک کلاسن 12 رنز کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ایسے میں ملر اور ایڈن مارکرم کے درمیان 70 رنز سے زائد کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر ملر 29 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ ایڈم مارکرم نے شاندار 91 رنز بنائے۔ جنوبی افریقا کا مجموعی اسکور 250 رنز ہوا تو پاکستان نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے 2 وکٹیں حاصل کرلیں ۔
مارکو یانسن نے 20 اور کوئٹزی نے 10 رنز بنائے۔ میچ میں ایک موقع پر جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 21 رنز جبکہ پاکستان کو کامیابی کے لیے 2 وکٹیں درکار تھیں، ایسے میں حارث رؤف نے 260 کے مجموعی اسکور پر جنوبی افریقا کی نویں وکٹ گرائی اور پاکستان کی جیت کی امید بڑھا دی۔ تاہم جنوبی افریقی ٹیل اینڈر بیٹر مہاراج اور شمسی نے ذمہ درانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 11 رنز کی اہم شراکت داری قائم کرکے اپنی ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی دلوادی۔ شمسی 4 اور مہاراج 7 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 3، حارث رؤف، وسیم جونیئر اور اسامہ امیر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ قبل ازیں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی پروٹیز کے خلاف بڑا ٹارگٹ سیٹ کرکے میں کامیابی سمیٹیں اور نئے عزم کے ساتھ ٹورنامنٹ میں اپنی پہنچان بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، حسن علی کی جگہ محمد وسیم جونئیر جبکہ اسامہ میر کی جگہ محمد نواز پلئینگ الیون کا حصہ ہیں۔ اس موقع پر جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان ٹمبا باؤما نے کہا کہ پاکستان مضبوط حریف ہے، میچ میں کامیابی سمیت کر میگا ایونٹ میں سیمی فائنل کھیلنے کی امیدوں کو مزید روشن کرنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں