پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری عارضی قرار دیدی گئی، بلوم برگ کی رپورٹ جاری

اسلام آباد (پی این آئی ) بلومبرگ کی جانب سے پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کم مدت کیلئے قرار دے دی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریٹنگ ایجنسی گولڈمین ساچے نے بلوم برگ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان کے روپے کی قدر میں بہتری قلیل مدت کے لیے ہے اور جیسے ہی الیکشن قریب آئیں گے تو فنانسنگ کے خطرات کے سبب روپے کی قدر پھر سے کم ہوگی، اس سے بچنے اور الیکشن سے قبل روپےکی قدر میں بہتری کے لئے پریمیم ضروری ہوگا۔

رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ روپے کی قدر میں مختصر مدت کی بہتری انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی مالی سپورٹ کی وجہ سے آئی، روپے کی قدر میں کم مدت کی یہ بہتری کی وجہ باہمی مالی سپورٹ بھی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیز موڈیز اور فچ نے آئی ایم ایف کی سپورٹ کے باوجود پاکستانی معیشت پر خدشات کا اظہارکیا ہے، ریٹنگ ایجنسیز کہتی ہیں کہ قرض ادائیگی اورمعاشی بحالی کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف فنڈنگ کے علاوہ بھی فنڈنگ درکار ہوگی، پاکستان کو رواں مالی سال میں پچیس 25 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے۔

قرض ادائیگیوں کی رقم پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے 7 گناہ زیادہ ہے۔ فچ ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قرض ادائیگیوں اورمعاشی بحالی کیلئے آئی ایم ایف کے علاوہ بھی اضافی فنانسنگ درکار ہوگیا گرکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دوبارہ بڑھتا ہے تو آئی ایم ایف فنڈنگ ناکافی ہوگی۔ جب کہ موڈیز نے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف معاہدے کیلئے ٹیکسز میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کی، پاکستان نے آئی ایم ایف معاہدے کیلئے شرح سود بڑھا کر تاریخ کی بلند سطح پر کردی ہے، 9 ماہ کے پروگرام میں پاکستان کو آئی ایم ایف کا مکمل 3 ارب ڈالر فنڈ ملنا غیریقینی ہے، پاکستان کو دوطرفہ کثیرالاقوامی شراکت داروں سے ملنے والی مالی امداد بھی متاثر ہوسکتی ہے، پاکستان کی نئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی بات انتخابات کے بعد ہی واضح ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں