لاہور (پی این آئی ) نیدر لینڈ کیخلاف آسٹریلیا کی فتح کے بعد پاکستانی ٹیم کیلئے ایک نئی مشکل کھڑی ہو گئی، ڈچ ٹیم کیخلاف 309 رنز کی ریکارڈ فتح نے کینگروز کے نیٹ رن ریٹ میں نمایاں اضافہ کر دیا۔
قومی ٹیم کیلئے سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے اب اپنے بقیہ تمام میچز میں صرف فتح ہی کافی نہیں ہو گی، پاکستانی ٹیم کو اگلے تمام میچز میں فتح کے ساتھ ساتھ اپنا نیٹ رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہو گا۔نیدر لینڈ کیخلاف بڑے مارجن کی فتح کے بعد آسٹریلیا کا نیٹ رن ریٹ 1 عشاریہ 1 ہو گیا ہے، جبکہ پاکستان کا نیٹ رن ریٹ منفی 0 عشاریہ 40 ہے۔ 3 فتوحات کے بعد آسٹریلیا کے پوائنٹس 6 ہو گئے جبکہ پاکستان 2 فتوحات کی وجہ سے اب تک صرف 4 پوائنٹس حاصل کر سکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 14 اکتوبر کو بھارت کیخلاف شکست کے بعد قومی ٹیم کا مورال ایسا ڈائون ہوا ہے کہ اب اس کا سیمی فائنل تک رسائی کا سفر ایک بار پھر ’اگر مگر‘ پر منحصر ہوگیا ہے۔افغانستان کیخلاف قومی ٹیم کی شکست کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر بھارت پہلے ،نیوزی لینڈ دوسرے، جنوبی افریقا تیسرے اور آسٹریلیا چوتھے نمبر پر موجود ہے جب کہ پاکستان کا نمبر پانچواں ہے، پاکستان کیخلاف تاریخی فتح حاصل کرکے افغانستان چھلانگ لگا کر چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
گروپ سٹیج کے اختتام پر ٹاپ 4 ٹیمیں سیمی فائنلز کیلئے کوالیفائی کریں گی ۔سوال یہ ہے کہ بابر الیون کے سیمی فائنل تک رسائی کا کوئی راستہ بچتا ہے یا نہیں؟۔ اس کا جواب یہ ہے کہ پاکستان اب بھی سیمی فائنل تک رسائی کرسکتا ہے لیکن اس کیلئے بابر الیون کو اپنے بقایا 4 میچز ہر حال میں جیتنے ہوں گے۔ پاکستان 26 اکتوبرکو جنوبی افریقا، 31 اکتوبر کو بنگلادیش، 4 نومبر کو نیوزی لینڈ اور 11 نومبر کو انگلینڈ کیخلاف کھیلے گا، سیمی فائنل تک رسائی کیلئے پاکستان کو یہ چاروں میچز جیتنے لازمی ہیں، جس کے بعد گروپ سٹیج پر پاکستان کے 12 پوائنٹس ہوں گے۔اگر پاکستان چاروں میچ اچھے رن ریٹ کے ساتھ جیتتا ہے اور آسٹریلیا اپنے بقایا 5 سے 2 میچز میں ہارتا ہے تو پاکستان کے پوائنٹس 12 اور آسٹریلیا کے پوائنٹس 10 ہوں گے اور یوں بابر الیون بآسانی سیمی فائنل تک پہنچ جائے گی۔ اگر پاکستان اپنے بقایا 4 میں سے کوئی ایک بھی میچ ہارا تو اس کے سیمی فائنل تک جانے میں حائل مشکلات مزید بڑھ جائیں گی کیوںکہ پھر انگلینڈ اور بنگلادیش کے پاکستان سے فتح حاصل کرنے کے بعد پوائنٹس زیادہ ہوجائیں گے، اگر پاکستان اپنے بقایا 4 میچز میں سے ایک سے زیادہ ہارا تو سیمی فائنل تک رسائی کے سارے راستے بند ہوجائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں