اسلام آباد (آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ترجمان قانونی امور نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا ہے کہ عثمان ڈار کی والدہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم پنجوتھا نے کہا کہ 164 کا بیان دینے کیلئے سب سے ضروری یہ ہے وہ بندہ اپنی مرضی سے بیان دے رہا ہو، 164 کے بیان کیلئے ملزم کو نوٹس ہوتا ہے، وہ خود موجود ہوگا اور پھر اسے جرح کا موقع دیا جائے گا۔
نعیم پنجوتھا نے کہا کہ نگراں حکومت کہہ رہی ہے کہ عثمان ڈار کے وارنٹ موجود تھے اور گرفتاری ہوئی، ماضی میں بندہ اغوا ہوتا تھا اور اچانک سے ٹیبل پر بٹھادیا جاتا تھا اور وہ پریس کانفرنس کرتا تھا، 9 مئی کے بعد سے یہ سلسلہ چلتا رہا۔انہوں نے کہا کہ اعظم خان کی سائفر کیس میں جس جگہ پر بھی اسٹیٹمنٹ لی گئی، اس کی کوئی حیثیت نہیں، 9 مئی سے لے کر اب تک پہلے کیوں کوئی بیان نہیں آیا؟ اغوا ہونے کے بعد ہی کیوں بیان سامنے آیا؟ عثمان ڈار کے حوالے سے جو کچھ لایا گیا یہ صرف ایک روپ تبدیل کیا گیا، ماضی میں پریس کانفرنس ہوتی تھیں، اب ایک ٹی وی شو میں خوشی سے آکر بندہ بیٹھا ہے۔ترجمان پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ عثمان ڈار کی والدہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے، 9 مئی کے بعد لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سب نے دیکھا اہلخانہ پر تشدد کیا گیا، کیسے کیسز بنائے گئے، کاروبار سیل کیے گئے۔ نعیم پنجوتھا نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی ایسا بیان نہیں کہ جلا ئوگھیرائو کریں، تحقیقات کی بات کوئی نہیں کرتا، پابندیوں کی بات کی جاتی ہے، بات کی جاتی ہے کہ پی ٹی آئی کے بغیر بھی الیکشن ہو سکتا ہے، کوئٹہ میں وکیل کا قتل ہوا، آدھے گھنٹے میں ایف آئی آر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ہو جاتی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہوں نے تو ہر جگہ دفعہ 144 لگا دی تھی، صرف پی ٹی آئی کیلئے دفعہ 144 لگائی گئی، کسی اور جماعت کیلئے نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں