کراچی(آئی این پی) پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کے خلاف جعل سازی اور دھمکانے کا مقدمہ میں جیل حکام نے ملیر کی عدالت میں پیش کیا، عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر نے مقدمے کے چالان جمع کروانے کے لئے مہلت مانگی عدالت نے تفتیشی افسر کو مہلت دیتے ہوئے مقدمے کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی دوسری جانب حلیم عادل شیخ کے وکیل ایڈووکیٹ خالد محمد کی جانب سے سینٹرل جیل میں بی کلاس کی فراہمی کی بھی درخواست دائر کی گئی عدالت نے درخواست پر جیل حکام سے جواب طلب کر لی گئی۔
حلیم عادل شیخ کے کیس کی پیروی کرنے والے پی ٹی آئی رہنما ایڈووکیٹ خالد محمود نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج عدالت میں سندھ ہائی کورٹ کا حکم نامہ بھی پیش کیا گیا ہے سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف عدالتی اجازت کے بغیر نیا مقدمہ درج نا کیا جائیپولیس کی جانب سے مقدمے کا اندراج عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کیصدر و سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کل سٹی کورٹ میں حافظ نعیم الرحمن کے لئے ایک سوال چھوڑ کرگیا تھا لیکن آج بھی اس کا جواب نہیں ملا ہے حافظ نعیم رات کے اندھیرے میں کامران ٹیسوری کے پاس کیا کرنے جاتے تھے یہ سموسہ پکوڑا کی پالیٹکس ہے کراچی میں اس کی گنجائش نہیں ہے ہم اس سموسہ پکوڑا پالیٹکس سے بعض آچکے ہیں حافظ صاحب آپ کی خاطر ہماری پارٹی کو نقصان پہنچا ،
ہمارے چیئرمینوں پر تشدد ہوا کچھ کو خریدا کیا افسوس کہ کامران ٹیسوری نے آپکو میئر کیا کہہ دیا آپ نے تو سموسے پکوڑے کی دعوت کردی ہمیں بھی بتایا جائے رات کے اس پہر کیا ڈیل ہوتی رہیں؟ حلیم عادل شیں نے مزید کہا نگران حکومت کی جانب سے سنتے ہیں کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ہے، تمام جماعتوں کو پورا اختیار ہے ہی ٹی آئی کے ہزاروں ورکرز اور عہدیداران جیلوں اور ہتھکڑیوں میں ہیں کیا یہ اختیار ہے؟ نگران حکومت جو برابری کے اختیارات کے ٹوپی ڈرامے کررہی ہے یہ واضح کر دوں کہ پی ٹی آئی کے پاس کوئی اختیار نہیں، ہمیں بغیر لیول کے فیلڈ کی ضرورت ہے ہمیں سب فیلڈ دی جائے، حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ سے اچھی خبریں مل رہی ہیں، ڈاکو اور اسلحہ پکڑا جارہا ہے یہ آپریشن پندرہ برس کے دوران کیوں نا ہوسکا اگر رینجرز کو اختیارات دیئے جاتے تو آج ایسی صورتحال نہ ہوتی سندھ کی زمین تو غیر محفوظ تھی ہی اب فضا بھی غیر محفوظ ہوچکی ہے یورپی یونین نے اپنی پروازوں کے لئے خدشات کا اظہار کیا ہے کچے کے ڈاکوؤں کے سربراہ پکے کے ڈاکو حکومتوں میں بیٹھے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں