کراچی(آئی این پی) کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے الیکٹرک) نے کہا ہے کہ 2030تک کے اہم اہداف طے کر لیے گئے ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بجلی کی پیداوار میں 30 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی و مقامی پیداوار کے ذرائع سے ہوگا۔ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق سال 2030 تک شہر اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی طلب 5000 میگا واٹ تک پہنچنے کی توقع ہے جب کہ صارفین کی تعداد بھی 50 لاکھ سے تجاوز ہونے کا امکان ہے،
اس طلب کو پوار کرنے کے لیے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نظام میں تقریبا 484ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کی جائے گی،کراچی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران رانا کا کہنا تھا کہ نان ایکسکلیوسو لائسنس کے تحت کے الیکٹرک اپنے نظام میں مزید جدت لائے گا اور اپنے کسٹمرز کی سہولت کو مدنظر رکھے گا،ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق سال 2030تک درآمدی ایندھن کا بجلی کی پیداوار میں حصہ کم ہوکر 51 فیصد رہ جائے گا جب کہ متبادل توانائی 28 فیصد اور مقامی وسائل سے 21 فیصد بجلی پیداکی جائے گی۔سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق 2172 میگاواٹ بجلی کی پیداوار سسٹم میں بڑھائی جائے گی، 2030 سے قبل 900 میگاواٹ بجلی شمسی توانائی کے ذریعے سسٹم میں لائی جائے گی۔نیپرا کی منظوری کے منتظر 484 ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کے منصوبے کے تحت دوسرے اہم اہداف میں بجلی جانے کے دورانیہ میں 30 فیصد تک کمی اور کسٹمرز کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ کرنا بھی شامل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں