مظفرآباد (آئی اے اعوان) خواتین پر جنسی تشدد کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع مقبوضہ کشمیر میں خواتین بھارتی فوج تشدد کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے پاسبان حریت جموں وکشمیر شعبہ خواتین کی سربراہ محترمہ مہنازقریشی نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی پر کئی سوالات اٹھا دیئے ۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی کا شکار مظلوم کشمیری خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ مہناز قریشی کاکہنا ہے کہ ایک طرف آج 19 جون کو خواتین پرجنسی تشدد کی روک تھام کا عالمی دن منایا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں خواتین بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بدترین تشدد کا شکار بن رہی ہیں انکا کہناہے کہ 1989 سے لیکر اب تک مقبوضہ جموں وکشمیر میں 11 ہزار 258 خواتین جنسی تشدد کے المناک واقعات کا شکار ہوچکی ہیں 1150 خواتین کواور سینکڑوں خواتین کو پیلٹ گنوں سے زخمی کیا گیاہے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں ۔محترمہ مہناز قریشی نے کنن پوش پورہ،شوپیان اور کٹھوعہ سمیت مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں خواتین پر جنسی تشدد میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں