کراچی(آئی این پی) حکومت سندھ کی جانب سے منظوری کے بعد ڈاکٹرز اور انجینئرز کی طرح اساتذہ کے ٹیچنگ لائسنس کے فیصلے پر عمل درآمد جلد شروع ہوجائے گا۔اس حوالے سے وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت تعلیم کے میدان میں اصلاحات کے لئے انقلابی اقدام لے رہی ہے، ٹیچرنگ لائسنس پالیسی کی منظوری کے بعد اب ڈاکٹرز اور انجنیئرز کی طرح ٹیچرز کو بھی امتحان پاس کرکے لائسنس لینا ہوگا،
جس سے استاد اور طالب علم کے علاوہ پورے تعلیمی نظام کو فائدہ ہوگا۔وہ ہفتہ کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ غلام اکبر لغاری، زندگی ٹرسٹ کے سربراہ وہ معروف سماجی شخصیت شہزاد رائے، آغا خان یونیورسٹی کے انسٹیٹیوشن آف ایجوکیشن ڈولپمینٹ کے ڈین فرید پنجوانی اور دیگر بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات کے سلسلے میں سندھ میں 60 ہزار سے زائد اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کرنا ایک بڑا چیلینج تھا جسے پیپیلزپارٹی کی صوبائی حکومت کی سنجیدہ کوششوں کی وجہ بہتر طریقے سے سرانجام دیا گیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ میرٹ پر آنے والے اساتذہ کی ٹریننگ اور مسلسل سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنے کے لئے لائسنس پالیسی سے بہت فائدہ ہوگا، سندھ ٹیچنگ پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ ہے پاکستان میں تعلیم کی بہتری کے لئے دیگر صوبوں کو بھی لائسنس پالیسی پر کام کرنا چاہیے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں