لاہور ( پی این آئی) سینئر پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا ہے کہ دو قسم کےلوگ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر رہے، ایک وہ جن کو ٹکٹ نہیں ملا دوسرے وہ جو پریشر برداشت نہیں کر رہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ شاید کوئی ایک دو لوگ ایسے ہوں جو نظریاتی طور پر اختلاف رکھتے ہوں۔
چوہدری وجاہت حسین کے پارٹی چھوڑنے پر شفقت محمود نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید بحران میں ہے معاشی بحران بہت زیادہ ہے اس وقت ضروری ہےکہ ہم سب ملکرالیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کریں۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ معاشی بحران کاحل صرف انتخابات میں ہے اور پاکستان تحریک انصاف الیکشن پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ ) 9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے،تحریک انصاف کے رہنما فیض اللہ کموکا نے بھی پارٹی کو خیر باد کہہ دیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق رکنِ قومی اسمبلی فیض اللہ کموکا نے صدر پی ٹی آئی مغربی پنجاب کے عہدے سے مستعفی ہونے کے ساتھ ساتھ پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں،میں کسی بھی توڑ پھوڑ میں شامل نہیں ہوں،پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ ذاتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ مجھے سیاست میں 30 سال ہو چکے ہیں،میں نے اپنے لوگوں سے محبت کی جس کا جواب ہمیشہ محبت میں ملا۔9 مئی تاریخ کا سیاہ دن تھا،9 مئی سے قبل مجھ پر ایک آئی آئی آر درج نہیں ہوئی تھی۔
دوسری جانب سینئر سیاستدان چوہدری وجاہت حسین نے پرویز الہیٰ گروپ کو خیر آباد کر دیا۔چوہدری وجاہت حسین نے چوہدری شجاعت حسین گروپ میں واپسی کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی کوئی جماعت جوائن نہیں کی۔مسلم لیگ قائداعظم کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہیں۔میری راہیں کبھی پاکستان مسلم لیگ سے جدا نہیں ہوئیں۔ بیٹا حسین الہیٰ بھی مسلم لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر ایم این اے بنا۔پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورا پاکستان فوجی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کر رہا ہے۔ ہماری جماعت اور ہمارے خاندان کا کبھی ایسا رویہ رہا،ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہمارے خاندان میں کچھ فیصلے کیے گئے،وقت نے ثابت کیا وہ فیصلے غلط تھے۔ خیال ہے چوہدری شجاعت واپس آنے والوں کو خوش آمدید کہیں گے،چوہدری شجاعت حسین میرے بڑے بھائی اور والد کی جگہ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں