اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط و استحقاق نے توہین پارلیمنٹ بل 2023 کی منظوری دے دی بل کے تحت پارلیمنٹ کی توہین پر دس لاکھ روپے تک جرمانے اور چھ ماہ تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔پیر کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قوائد و ضوابط و استحقاق کا ان کیمرا اجلاس چیئرمین رانا قاسم نون کی زیر صدارت ہوا جس میں توہین پارلیمنٹ 2023 کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے متفقہ طور پر بل کی منظوری دی،
ذرائع کے مطابق کمیٹی نے چند ترامیم کے ساتھ بل کی منظوری دی،توہین پارلیمنٹ بل کی جلد قومی اسمبلی سے منظوری لی جائے گی، بل کے تحت توہین پارلیمنٹ کے معاملے کے جائزے کے لئے پانچ رکنی توہین کمیٹی تشکیل دی جائے گی،کمیٹی میں تین ممبران اسمبلی اور دو ممبران سینٹ شامل ہونگے،کمیٹی میں دونوں ایوانوں کے قائد ایوان ایک ایک اور قائد حزب اختلاف ایک ایک نمائندے کا انتخاب کریں گے،پانچواں ممبر سپیکر قومی اسمبلی مقرر کریں گے،کوئی بھی کمیٹی کسی کے نہ آنییا احکامات نہ ماننے کا معاملہ قواعد و ضوابط کمیٹی کو بھجوائے گی،قواعدو ضوابط کمیٹی معاملے کی چھان بین کرکے معاملہ ایوان کو بھیجے گی،،توہین کمیٹی میں معاملہ ایوان کی جانب سے بھجوایا جائے گا،کمیٹی دس لاکھ تک جرمانہ عائد کرنے اور چھ ماہ تک قید کی سزا کی سفارش کرسکے گی۔۔۔اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نون کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی تاریخ میں آج بڑا تاریخی دن ہے 50 سال کے بعد یہ بل پاس ہونے جا رہا ہے، قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر یہ بل منظور کیا ہے، اب یہ ایوان میں پیش کیا جائے گا،بہت جلد یہ بل پاس ہو گا، امید کرتے ہیں اس سے پارلیمان کے وقار میں اضافہ ہوگا،اس سے پارلیمان کے تقدس میں اضافہ ہو گا،کمیٹیاں فعال ہوں گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں