آر ڈی اے نے 4 غیر قانونی ہائوسنگ سکیموں کو نوٹسز جاری کر دیئے، کون کون سی سکیم شامل؟

راولپنڈی(آئی این پی)ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے نے چار غیر قانونی نجی ہاسنگ سکیموں جن میں چکری روڈ پر پاک سر زمین ٹان، روات راولپنڈی میں سنچری ٹان ہاسنگ سکیم، روات سٹی ہائوسنگ سکیم اور البراق انکلیو شامل ہیں کے مالکان کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

آرڈی اے کے ترجمان نے کہاکہ سپانسرز کو بھی متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غیر منظور شدہ وغیر قانونی ہاسنگ سکیموں کی مارکیٹنگ فوری طور پر بند کر دیں اور قانون کے مطابق سکیم کا این او سی منظوری حاصل کرنے کے لیے آر ڈی اے سے رابطہ کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔مزید برآں، انہوں نے کہا کہ آر ڈی اے نے چکری روڈ پر پاک سر زمین ٹان اور روات میں سنچری ٹان نامی غیر قانونی دو ہاسنگ سکیموں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر)درج کرا دیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے نے ڈائریکٹر ایم پی اینڈ ٹی ای کو بھی ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی اشتہارات اور مارکیٹنگ کے خلاف کارروائی کی جائے اور دیگر غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے مالکان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرا دی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور ہاسنگ سکیم ساتھ سٹی ڈویلپرز سوشل میڈیا پر اشتہارات دے رہی ہیں۔ یہ بتایا جاتا ہے کہ یہ ہاسنگ سکیم ڈسٹرکٹ اٹک میں ہے، یہ آر ڈی اے کے زیر کنٹرول علاقے میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر عوام الناس کو اپنے مفاد میں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ غیر قانونی و غیر مجاز ہاسنگ سکیموں میں کسی قسم کی سرمایہ کاری سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہاسنگ سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آر ڈی اے سے چیک کریں۔ اسے آر ڈی اے ویب سائٹwww.rda.gop.pkپر بھی چیک کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے مالکان اور سپانسرز اشتہارات کے ذریعے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پلاننگ ونگ آر ڈی اے نے سائبر کرائم ونگ، ایف آئی اے سے بھی درخواست کی ہے کہ ان غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے غیر قانونی اور گمراہ کن اشتہارات کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ عوام الناس کو ان کے گھپلوں میں مبتلا ہونے سے بچایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ بالا جرائم غیر قانونی ہاسنگ سکیموں کے مالکان کی طرف سے کیے گئے ہیں اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاسنگ سکیم رولز 2021 کے رول37کے تحت بھی قابل توجہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی ڈویلپمنٹ پر جرمانہ، جب تک نادہندہ رہے گا جاری رہے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں