پرائیویٹ زمین پر سرکاری خرچ، عثمان بزدار کیخلاف اینٹی کرپشن میں ایک اور انکوائری شروع

لاہور (آئی این پی) سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں ایک اور انکوائری شروع کردی گئی اور انکوائری کے لئے انہیں 17اپریل بروز پیر کو طلب کر لیا گیا ۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی ہدایت پرڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان ریجن کی سربراہی میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف انکوائری نمبر224/23 شروع کر دی گئی ہے اور انہیں تحقیقات کے لئے 17اپریل کو طلب کیا گیا ہے ۔

محکمہ اینٹی کرپشن کے ترجمان کے مطابق 2022ء میں 2کروڑ 44لاکھ کی مالیت سے سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے قصبہ بارتھی میں اپنی رہائش کے قریب نجی قطہ اراضی پر سرکاری خرچ سے جرگہ ہال تعمیر کرا یا۔اس ہال کی تعمیر کے لئے لینڈ ایکوزیشن کی کوئی کارروائی نہ کی گئی اور نہ ہی پرائیویٹ فریقین سے سرکار کے نام کوئی انتقال درج کرایا گیا۔ عثمان خان بزداراس جرگہ ہال کو ذاتی استعمال میں لارہے ہیں۔جرگہ ہال عثمان بزدار کے والد کی قبر کے ساتھ تعمیر کرایا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ محکمہ بلڈنگ تونسہ شریف کی جانب سے ورک آرڈر عثمان بزدار کے قریبی عزیز غلام اکبر بزدار اینڈکمپنی کو دیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن نے اس حوالے سے تمام ضروری شواہد حاصل کر لیے ہیںتاہم ہائیکورٹ کی رٹ پٹیشن نمبر23/5784 میں معزز عدالت عالیہ کی طرف سے مورخہ 9-5-2023 تک کسی قسم کی انضباطی کارروائی سے روک دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں