عمران خان کا 2035 تک حکومت میں رہنے کا پلان تھا، ہم نے پلان ناکام بنا دیا، زرداری کا دعویٰ

اسلام آباد(آئی این پی)پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ کوشش ہے اکتوبرمیں الیکشن ہوجائے ،دیکھتے ہیں کیاحالات بنتے ہیں‘عمران خان 2035 تک حکومت میں بیٹھے رہنے کا پلان بنا چکے تھے لیکن ہم نے ان کا پلان ناکام کردیا‘سندھ کے عوام بھٹو کے نام پرنہیں ہمارے کام کی وجہ سے ووٹ دیتے ہیں‘‘

ذوالفقار بھٹو نے سندھ میں صرف ایک پل بنوایا جوان کی اپنی زمینوں کی طرف جاتا تھا لیکن ہم نے 6پل بنوائے ‘ جنرل باجوہ نے آفر کی تھی کہ عدم اعتماد کی تحریک نہ لائیں تو عمران خان سے استعفیٰ لے کر انتخابات کروا دیں گے لیکن ہم نے یہ آفر قبول نہیں کی‘جنرل(ر)باجوہ نے مارشل لاء کی دھمکی دی تو کہا ضرور لگائیں لیکن شیر پر چڑھنا آسان ہے اور اترنا مشکل‘توشہ خانہ سے ایک بلٹ پروف گاڑی مکمل قیمت بمعہ ٹیکس ادا کر کے لی ۔ جمعہ کو نجی ٹی وی کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں سابق صدر نے کہا کہ جب تحریک عدم اعتماد آئی تو جنرل باجوہ نے ہمیں بلایا اور کہا کہ اگر آپ تحریک عدم اعتماد واپس لیتے ہیں تو میں عمران خان کو استعفے پر راضی کرلوں گا۔ جب میں نے اور مولانا نے کہا کہ ایسے نہیں ہوگا تو انہوں نے کہا کہ مارشل لا لگ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اور خالد مگسی نے کہا کہ بسم اللہ کریں اور مارشل لگائیں۔ میں نے جنرل باجوہ کو کہا کہ شیر پر چڑھنا آسان ہے اور اترنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل فیض حمید چاہتے تھے میں عمران خان کے دور میں میڈیکل گرائونڈ پر بیرون ملک چلے جائوں۔ بلاول نے ٹھیک کہا ہے کہ اکیلے عمران خان کو نکالا ہے ابھی اس کے حواری موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان بچوں کو تنخواہ دے کر دوسروں کے بارے میں باتیں کرواتا ہے۔ فوج کی ڈیڑھ دو سال بعد پالیسی بدل جاتی ہے۔ حالات واقعی خراب ہیں کوشش ہے کہ اکتوبر میں الیکشن ہوجائیں۔ میرے اور عمران خان کے ڈومیسائل کا فرق ہے۔ عمران خان اور جنرل فیض کا 2035 تک رہنے کا منصوبہ تھا۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سندھ کے عوام بھٹو کے نام کی وجہ سے نہیں بلکہ ہمارے کام کی وجہ سے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سندھ میں صرف ایک پل بنوایا تھا وہ بھی ان کی اپنی زمینوں کی طرف جاتا تھا لیکن ہم نے چھ پل بنوائے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کے نظام میں بہت بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان 2035 تک حکومت میں بیٹھے رہنے کا پلان بنا چکے تھے لیکن ہم نے ان کا پلان ناکام کردیا، جنرل باجوہ نے ہمیں آفر کی تھی کہ اگر آپ عدم اعتماد کی تحریک نہ لے کر آئیں تو وہ عمران خان سے استعفیٰ لے کر انتخابات کروا دیں گے لیکن ہم نے ان کی یہ آفر قبول نہیں کی۔سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے توشہ خانہ سے ایک بلٹ پروف گاڑی لی تھی ، جس کی مکمل قیمت بمعہ ٹیکس ادا کی گئی تھی کیونکہ ان کی جان کو خطرہ تھا لیکن انہوں نے عمران خان کی طرح تحفے کو فروخت نہیں کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں