اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ توہین عدالت کا سامنا کرنے کو تیار ہے،ہم کسی صورت اپنے اختیارات سپریم کورٹ کو دینے کو تیار نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں جے یو آئی ف کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے دھواں دھار خطاب کیا اور کہا ہے کہ وزیراعظم،الیکشن کمیشن اور پارلیمان کا کام بھی ججز کر رہے ہیں،ہمیں سنا نہیں گیا تو کیسے عدالتی فیصلے کو تسلیم کر لیں،ہم معیشت کو ٹھیک اور حکومت کریں یا آپ کے ساتھ عدالت عدالت کھیلیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں منتخب نمائندوں کی بات نہیں سنی جا رہی،سپریم کورٹ میں سیاسی بیانات دئیے گئے۔اس تنازعے کا آغاز سپریم کورٹ کے ججز نے کیا،ہم لمبی لڑائی لڑنے کو تیار ہیں۔عدالتی میں فرمائشی فیصلے ہو رہے ہیں،ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر تاریخ طے نہیں کریں گے۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف قرار داد منظور کر لی گئی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی کے فیصلے کیخلاف قرار داد پیش کی گئی جیسے منظور کر لیا گیا ہے۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان تین رکنی بینچ کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے،عدالت فل کورٹ کی استدعا پر نظر ثانی کرے،فیصلے سے اقلیت کو اکثریت پر مسلطب کیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان وزیراعظم اور کابینہ کو پابند کرتا ہے کہ فیصلے پر عمل نہ کیا جائے۔
ایوان ایک ہی وقت میں ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کو مسائل کا حل سمجھتا ہے،ایوان بے جا عدالتی مداخلت کو مسترد کرتا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ کابینہ کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے کی توثیق اسمبلی سے کرائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں