اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی گئی ، اسٹیٹ بینک نے سرکلر بھی جاری کردیا ہے۔

حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی ہے، اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر کیش مارجن کی شرط 31 مارچ 2023 سے ختم کردی ، اسٹیٹ بینک کی جانب سے سرکلر جاری کردیا گیا ہے، درآمدات کو محدود کرنے کیلئے لگژری اور غیرضروری اشیاء کیلئے کیش مارجن شرط تھی۔حکومت نے درآمدات کو محدود کرنے کیلئے پابندی اگست 2022 میں عائد کی تھی، کیش مارجن فارم سکیورٹی ہوتی ہے ادائیگی نہ ہونے کا رسک ختم کرنا تھا، آئی ایم ایف کی ہدایت پر درآمد پر عائد کیش مارجن کو واپس لیا گیا ہے۔دوسری جانب ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔اعلامیے کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ڈالر ذخائر28 کروڑ ڈالر بڑھ کر4ارب 60کروڑ ڈالر ہوگئے۔مرکزی بینک کے اعداد شمار کے مطابق بینکوں کے پاس کھاتے داروں کی 5ارب 54 کروڑ ڈالر کے ڈیپازٹس ہیں جبکہ پاکستان کے ذخائر کا مجموعی مالی حجم 10 ارب 14کروڑ ڈالر ہے۔

ترجمان کے مطابق چین سی 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ ری شیڈول ہونے سے زرمبادلہ ذخائر مستحکم ہوئے۔ خیال رہے کہ چین نے پاکستان کے ذمہ دو ارب ڈالر قرض کی ادائیگی رول اوور کر دی۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق2ارب ڈالرکے چینی سیف ڈیپازٹس کی واپسی ایک سال کیلئے مخرکی گئی۔اسی طرح بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو رواں مالی سال کے ابتدائی 8مہینوں کے دوران پیشگی ادائیگیوں میں 73فیصد کمی آگئی ہے جو ملک کی بدترین معاشی صورتحال اور اہم صنعتی شعبے مشکلات کا اظہار ہے۔رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کو قرضوں میں بڑی کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں سست روی کا شکار ہیں اور اس کے نتیجے میں تمام شعبوں میں بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں