آر یا پار، آئندہ 12 گھنٹے اہم ترین ہو گئے، زمان پارک کی میٹنگ میں کیا طے ہوا؟ آصف زرداری کس گھوڑے پر ہاتھ رکھیں گے؟

پاکستان کی سیاست کے اندرونی رازوں سے واقف ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل کے سیاسی منظر کے حوالے سے آئندہ 18 گھنٹے اہم ہیں۔ ۔۔۔ انہی 18 گھنٹوں کے اندر طے ہو گا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے راولپنڈی میں کیے گئے اعلان کے مطابق صوبائی اسمبلیاں توڑی جائیں گی یا پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان استعفے دیں گے۔۔۔۔یہ کہانی آج لاہور کے زمان پارک میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کی ملاقات سے شروع ہوتی ہے جس میںاس بات پر گفتگو ہوئی کہ وفاق میںپی ڈی ایم کو حکومت میں ملک میں عام انتخابات کرانے کے لیے کیسے مجبور کیا جائے۔۔۔۔

اس کے باوجود کہ چوہدری پرویز الہیٰ کے اپنی پارٹی کےدرجن بھر ارکان کے ہمراہ محض پی ٹی آئی کے ارکان سے حکومت قائم ہے ۔۔۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی پیچھے ہٹے تو ان کی حکومت چند منٹ بھی باقی نہیں رہ سکتی۔۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ اس اہم ملاقات کے فوری بعد پرویز الہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ نے اعلان کیا کہ عمران خان نےحکم دیا تو اسمبلی توڑنے میں ایک منٹ کی تاخیر بھی نہیں کی جائے گی۔۔۔اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ چند ماہ قبل تک چوہدری پرویز الہیٰ کی طرف سے لگائی گئی سیاسی قلابازیوں کے باعث اب اور تو اور آصف زداری بھی ان پر اعتماد کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔۔۔۔ اور آصف زرداری نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ پنجاب میں تبدیلی کی صورت میں ا ب وہ کسی اور گھوڑے پر ہاتھ رکھیں گے۔۔۔۔ یہ پہلو بھی توجہ طلب ہے پی ٹی آئی کے وہ ارکان اسمبلی جنہوں نے حال ہی میں ملنے والے فنڈز کے ساتھ اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام شروع کرائے ہیں۔۔۔ ہر گز نہیں چاہتے کہ اسمبلی توڑی جائے۔۔۔۔ تو پھر فیصلہ کیسے ہو گا؟ اس کا جواب یہ دیا جا رہا ہے کہ لاہور میں حکمران جماعت کی پارلیمانی کا آج جمعہ کے روز منعقد ہونے والا اجلاس اس حوالے سے فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔۔۔ لیکن بعض حلقوں کا خیال ہے کہ معاملہ اس سے آگے بھی جا سکتا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں