اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ قانون کا احترام نہ کرنے والوں کے خلاف قانون اپنا راستہ لے گا۔ ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے گا۔
قانون کی خلاف ورزی کرنےوالوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بینکنگ کورٹ میں 400 کے قریب ورکرز نما غنڈوں نے دھاوا بولا، پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑی گئیں، جوڈیشل کمپلیکس کے شیشے توڑے گئے، افسوس ہے اتنی توڑ پھوڑ کے باوجود اس شخص کو ضمانت دے دی گئی، عدالتوں میں عمران خان کو اسپیشل ٹریٹمنٹ دیا جارہا، عام آدمی کو اپنے مقدمات کی سماعت کیلئے کئی کئی دن انتظار کرنا پڑتا ہے، مگر یہاں تو عدالتیں عمران خان کا انتظار کرتی ہیں، اس کے ساتھ لاڈ پیار والا سلوک ہو گا تو ایسے واقعات جنم لیتے رہیں گے۔اسلام آباد میں عدالت کا دروازہ توڑا گیا، جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، توڑ پھوڑ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، غندہ گردی کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کر کے گرفتارکیا جائے گا، عمران خان نے آج ہی جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا، نظام عدل میں سب برابر ہیں، کسی لاڈلے کی گنجائش نہیں، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل سماعت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ توشہ خانہ کیس میں سیشن عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے، اس حوالے سے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کہا سات مارچ کو کیس کی دوبارہ سماعت ہوگی، پاکستان تحریک انصاف کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ان کے وکیل نے سماعت 5 دن کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی جس پر جج نے برہمی کا اظہار کیا۔جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون ساطریقہ ہے، عمران خان جی الیون کورٹس میں پیش ہوسکتے ہیں، کچہری میں نہیں، عمران خان جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوجائیں گے اِدھر کے لیے ٹائم نہیں بچے گا، یہ کون ساطریقہ ہے، ادھر فرد جرم عائد ہونا ہے ادھر آجائیں، فرد جرم عائد ہوجائے پھر چلے جائیں۔ جج کے ریمارکس پر علی بخاری نے کہا کہ خواجہ حارث اس کیس میں عمران خان کے وکیل ہیں، منگل کو یہاں اس عدالت میں پیش ہونے کے لیے وہ دستیاب نہیں ہیں، بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں پھر طلب کیا تھا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق فوجداری کیس کی سماعت ہوئی جس میں ان کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے جب کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے سعد حسن بطور وکیل پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت الیکشن کمیشن اور عمران خان کے وکیل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس میں عمران خان کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں وکیل ہی رہیں، ترجمان نہ بنیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں