کوئٹہ (پی این آئی)کوئٹہ کے سول اسپتال کی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے کہا ہے کہ بارکھان سے بازیاب ہونے والے خان محمد مری کی اہلیہ گران ناز، بیٹی اور بیٹوں کا طبی معائنہ کیا گیا جبکہ طبی معائنہ میں گران ناز کی بیٹی سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔
بارکھان سے بازیاب ہونے وا لی خان محمد مری کی اہلیہ، بیٹی اور بیٹوں کا کوئٹہ کے سول اسپتال میں طبی معائنہ کیا گیا۔ پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا کہ طبی معائنہ میں گران ناز کی بیٹی سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں، اسے سیگریٹس سے داغ کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا جبکہ گران ناز پر جسمانی تشدد کے شواہد سامنے آئے ہیں۔پولیس سرجن نے بتایا کہ خان محمد کے بیٹوں کی جانب سے بھی جنسی زیادتی کی شکایت کی گئی مگر قریب میں خان محمد کے بیٹوں پر جنسی زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔ڈاکٹر عائشہ فیض نے بتایا کہ بارکھان کے کنویں سے ملنے والی لڑکی کی لاش کے ڈی این اے لاہور بھجوا دیے گئے ہیں۔دوسری جانب خان محمد مری کے وکیل تنویر مری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ خان محمد مری کے اہل خانہ کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرکے 164 بیانات ریکارڈ کرا دیا ہے اور خان محمد مری کے اہل خانہ نے سردار کھیتران کے خلاف بیان دیا ہے۔وکیل نے کہا کہ جب ٹرائل شروع ہوگا تو خان محمد کی اہلیہ اور بچوں کو عدالت میں پیش کریں گے۔
علاوہ ازیں بارکھان سے بازیاب خاتون گراں ناز اور ان کے بیٹوں کا بازيابی کے بعد ویڈيو بیان سامنے آگيا۔ گراں ناز کا کہنا ہے کہ 8 سال سے سردار عبدالرحمان کھیتران کی قید میں تھی، مجھ پر تشدد کیا گیا، قید کیا گيا، میرے چھ بیٹے الگ کیے گئے۔گراں ناز کے بیٹے نے بتایاکہ ہم پر بھی تشدد کیا جاتا تھا اور کام بھی لیا جاتا تھا، والدین سےملنے نہیں دیا جاتا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں