اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خیالات سے اختلاف ضرور ہے مگر ان سے اچھا تعلق رہا ہے۔عمران خان سے ملاقات کا اتفاق ہوا تو بہت کچھ کہوں گا۔کبھی اتفاق ہواتو عمران خان کوکہوں گا اکیلے ملک نہیں چلایا جاسکتا ہے۔
کبھی پی ٹی آئی کا حصہ بننے کا نہیں سوچا ۔سیاست میں تلخی اتنی بڑھ گئی ہے کہ برداشت ختم ہوگئی ہے۔قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ معاشرتی ،معاشی اور سیاسی مسائل کا حل اجتماعی ذمہ داری ہے۔صرف قانون سازی اور ادارے مسائل کا حل نہیں ہوتے۔بلاول بھٹو کو مشورہ ہے کہ خلوص سے سب کو ساتھ لیکر چلیں۔بلاول بھٹو غیر ملکی دوروں پر ملکی مفاد کے لیے جاتے ہیں۔بلاول بھٹو اپنے سفری اخراجات جیب سے ادا کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ فیصلے علامتی طور پر کیے جاتے ہیں لیکن اس کے اثرات بھی ہوتے ہیں۔کفایت شعاری مہم سے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔صدر کا الیکشن کی تاریخ سے متعلق فیصلہ غیر آئینی ہے۔ قبل ازیں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملک مزید غلطیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا، تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ملکی سلامتی کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی ضرورت ہے، صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کے معاملے میں صدر کا کوئی کردار نہیں ہے، آئین میں تمام عہدیداروں کی ذمہ داریاں واضح ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو گورنر ہائوس لاہور میں ایک پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما چوہدری منظوراحمدودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اصل طاقت عوام کی ہے اور عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے’عمران خان ضمانتوں پر ضمانتیں لئے جا رہے ہیں اور عوام کو جیل بھرو تحریک کے لیے تیار کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں