اسلام آباد(آئی این پی)سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پولیس کے پاس موجود میرے موبائل میں 95فیصد صحافیوں کے نمبر ہیں جبکہ 5فیصدنمبر ان لوگوں کے ہیں جومجھ سے تحقیقات کررہے تھے ، دوران حراست مجھ پر کوئی تشدد نہیں ہوا ، وہ لوگ مجھ سے موبائل فون کا پاسورڈ مانگ رہے تھے جو میں نے انہیں دے دیا ہے ، میں نے کبھی شراب نہیں پی ،دوران حراست پولیس اہلکار ہاتھ جوڑ جوڑ کرمجھ سے معافیاں مانگتے رہے ،
طاقتور حلقے قومی و صوبائی اسمبلیوں پر ایک ساتھ انتخابات کروانا چاہتے ہیں ، لیکن مجھے امید ہے کہ اس معاملے پر عدلیہ قانون کی بادستی قائم کرے گی ، سپریم کورٹ نہ صرف انتخابات کی تاریخ دے گی بلکہ چوروں کو جیلوں میں بھی بند کرے گی۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے پاس اطلاعات ہیں کہ انہیں نااہل اور گرفتار کیا جا سکتا ہے، اس کی جان کو بھی خطرہ ہے، عمران خان کے پاس ثبوت ہیں کہ آصف زرداری نے ان کی جان لینے کیلئے بندے پکڑے ہوئے ہیں اور جس جگہ پر حملہ ہونا ہے وہ بھی عمران خان کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم عمران خان کے ساتھ الیکشن نہیں لڑے گی،
بائیکاٹ کرے گی اور بیانی ڈھونڈے گی جبکہ سپریم کورٹ اس معاملے پر اہم کردار ادا کرے گی، ان 3مہینوں میں نیب چوروں کو عدالت 6دن کیلئے اندر کرے گی اور الیکشن کی تاریخ بھی ان سے لے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ کیا جیل میں سسرال تھا رکھا مجھے موت کی چکی میں گیا لیکن کبھی بھی اپنی فوج اور ادارے کے خلاف بات نہیں کروں گا، جیل میں میرے ساتھ جو سلوک رکھا گیا اس پر چلائوں گا نہیں۔انہوں نے کہا کہ دوران حراست مجھے جو لوگ لیکر گئے ان کا معلوم نہیں،میری آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں، مجھ سے موبائل کا پاس ورڈ لیا گیا لیکن مجھ سے کسی نے کیس کے بارے میں بات نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ دوران حراست ایک شخض مجھ سے ملنے آیا ،جس نے کہا کہ عمران خان نال ہوجائے گا اور صوبائی الیکشنز، عام انتخابات کیساتھ ہی ہونگے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ کچھ لوگ میرے ٹوئٹ سے پریشان ہیں، اس لئے پاکستانی قوم سے اپیل ہے کہ سارے مجھے فالو کریں، وہیں ٹوئٹ کروں گا، میں پاگل ہوں کہ ٹی وی پر آتا ہوں ،مجھے پتہ ہوتا کہ بزدل میرے ٹوئٹ سے ڈرتے ہیں تو پہلے میں 2دفعہ کر دیا کرتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں