لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عسکری ادارے کو باجوہ کے ریکارڈنگز والے غیرقانونی اقدام کی انکوائری کرنی چاہیئے، قمر جاوید باجوہ نے حکومت تبدیلی اور نیب کو زیراثررکھنے کا اعتراف کیا۔
باجوہ نے نیوٹرل رہنے کی بجائے امریکا کی خوشی کیلئے روس یوکرین پالیسی پر متضاد بیان دیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے کالم نگاروں اور سینئر صحافیوں نے ملاقات کی،ملاقات میں معاشی چیلنجز، دہشتگردی کے واقعات اور پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی، جیل بھروتحریک کی تیاریوں پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدلیہ خصوصاً ججز کے خلاف گھٹیا پروپیگنڈا مہم شرمناک ہے۔ن لیگ عدلیہ پر یلغار کی تاریخ رکھتی ہے۔فون ٹیپنگ ججز پر دباؤ ڈالنے اور آئین کی بالادستی کو روکنے کی کوشش ہے ،عدلیہ قوم کی واحد امید ہے، ججز دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر دستور قانون کو بالادست بنانا چاہیئے، چیف الیکشن کمشنر آئین دستور کی پامالی میں پی ڈی ایم کا معاون ہے۔ملک میں سیاسی آمریت اور سیاسی انتقام کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔لاقانونیت جمہوری اقدار کی پامالی اور معاشی تباہی کو قومی حمایت سے روکیں گے۔جیل بھرو تحریک کا اعلان کرچکا ہوں، حقیقی آزادی کیلئے جیلیں بھریں گے۔
پاکستان میں قانون کی حکمرانی کے بغیر استحکام آنا ناممکن ہے۔ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ قوم کو غلام بنانے کیلئے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائی جار ہی ہیں۔قمر جاوید باجوہ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے حکومت تبدیل کی، قمر جاوید باجوہ نے حلف کی خلاف ورزی کی اور تسلیم کیا کہ نیب ان کے زیراثر تھا، باجوہ کہتے تھے کہ امریکا خوش نہیں، روس یوکرین پالیسی پر متضاد بیان داغ دیا۔جبکہ ہمیں روس یوکرین معاملے پر نیوٹرل رہنا چاہیئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ باجوہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ریکارڈنگز کی جو ایک غیرقانونی اقدام ہے۔عسکری ادارے کو باجوہ کے اقدام کی انکوائری کرنی چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ صدر نے فنانس بل آرڈیننس پر دستخط نہ کرکے احسن اقدام کیا ، فنانس بل سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا، پی ٹی آئی دور حکومت میں معاشی اعشاریے مثبت تھے، ترسیلات زر، زراعت، انڈسٹری، اور روزگار میں اضافہ ہورہا تھا۔ ہمارے دور میں سرمایہ کاری آرہی تھی اور لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں