لاہور (پی این آئی) مہنگائی کی شرح 47 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جنوری 2023 میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 27.55 فیصد تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کے 47 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں جن کے مطابق مہنگائی کی شرح 47 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، اس سے قبل مئی 1975ء میں مہنگائی کی شرح 27 اعشاریہ 8 فیصد تھی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں مہنگائی میں 2.90 فیصد کا اضافہ ہوا، جنوری میں افراط زر کی شرح 27.55 فیصد تک پہنچ گئی، رواں مالی سال جولائی سے دسمبر افراط زر کی شرح 25.40 فیصد ہوگئی۔ ایک ماہ کے اندر شہروں کی نسبت دیہی علاقوں میں مہنگائی میں اضافہ ہوا، مرغی، گندم، آٹا، چاول، پیاز، دال مونگ، سبزیاں بھی مہنگی ہوئیں جبکہ گھروں کے کرایوں سمیت تعمیراتی میٹریل بھی مہنگا ہوا۔جبکہ مہنگائی کی ہفتہ وار شرح بھی 32 فیصد سے اوپر جا چکی۔ ادارہ شماریات نکی رپورٹ کے مطابق 0.45 فیصد اضافے سے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 32.57 فیصد ہو چکی۔ ایک ہفتے کے دوران 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ،6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
یہاں واضح رہے کہ ورلڈ بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی 70 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، حالیہ بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کے مشکل معاشی حالات کی بڑی وجوہات ہیں، پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔ جبکہ معروف ماہر معیشت اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی سالانہ شرح مزید 10 فیصد اضافے سے 35 فیصد تک جا سکتی ہے۔ جبکہ عمران خان کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر گرنے سے مہنگائی بڑھ کر 50 فیصد تک ہوجائے گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں