فواد چوہدری کی اڈیالہ جیل میں خواہش پوری کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی)اڈیالہ جیل میں ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری سے اہلیہ اور بچیوں کی ملاقات کرا دی گئی۔ اڈیالہ جیل میں ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری سے اہلیہ حبہ فواد اور دونوں بچیوں کی ملاقات کرا دی گئی، اہلیہ حبہ فواد نے بچیوں کے والد فواد چودھری سے ان کی ملاقات کیلئے عدلیہ اور جیل انتظامیہ سے درخواست کی تھی۔

جس پر جیل انتظامیہ نے عملدرآمد کرتے ہوئے فواد چودھری سے اہلیہ اور بچیوں کی ملاقات کرا دی گئی ہے۔ یاد رہے ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری گزشتہ روز سے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔ دوسری جانب فواد چوہدری کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش نہ کرنے کا معاملہ،فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات آئی جی پنجاب اور اسلام آباد نے عدالت میں جمع کروا دیں۔تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب اور اسلام آباد نے لاہور ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات جمع کروا دی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری کیخلاف 5 مقدمات درج ہوئے،پنجاب میں فواد چوہدری کیخلاف 3 مقدمات اور اسلام آباد میں 2 مقدمات درج ہوئے۔ فواد چوہدری کیخلاف 2 مقدمات خارج،ایک میں بے گناہ اور 2 مقدمات زیر التوا ہیں۔آئی جی پنجاب کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کیخلاف 2 مقدمات خارج ہو چکے ہیں۔ جہلم میں 13 اکتوبر 2022 کو درج ہونے والا مقدمہ خارج ہو چکا، جبکہ 25 ستمبر 2022 کو فیصل آباد میں درج مقدمہ بھی خارج کر دیا گیا،فواد چوہدری کو 30 اپریل 2022 کو درج ہونے والے مقدمے میں بے گناہ قرار دیا گیا۔

آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 22 اگست 2022 کو مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج ہوا،اس کے علاوہ 25 جنوری 2023 کو تھانہ کوہسار میں فواد چوہدری کیخلاف مقدمہ درج ہوا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈسڑکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔ ڈسڑکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں الیکشن کمیشن حکام کو دھکمیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ فواد چوہدری کا صرف فوٹو گرامیٹرک ٹیسٹ کرانا تھا جو ہو چکا ہے،الیکشن کمیشن کے وکیل نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی تھی۔پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے بتایا کہ فواد چوہدری نے اپنے بیان کا اقرار کیا،فواد چوہدری اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں،پراسکیوشن کو معلوم نہیں کس کو خوش کرنا چاہتی ہے اور معلوم نہیں کونسا لیپ ٹاپ برآمد کرنا چاہتے ہیں؟ عدالت نے بابر اعوان سے مکالمہ کیا کہ فواد چوہدری کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں