لاہور (پی این آئی) ایک ہی دن میں ملکی قرضوں میں کھربوں روپے کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کا دن پاکستانی روپے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے تباہ کن دن ثابت ہوا، روپے کی تاریخی تنزلی نے قرضوں کے بوجھ میں بھی اضافہ کر دیا۔
جمعرات کے روز ڈالر کی یومیہ قیمت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جانے سے قرضوں کا حجم 240 ارب روپے بڑھ گیا۔بتایا گیا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے اضافے سے قرضوں کے حجم میں 100 ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے، یوں جمعرات کے روز ڈالر 24 روپے مہنگا ہونے سے 240 ارب کا قرضہ بڑھ گیا۔ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر سینیٹر شوکت ترین نے کہاہے کہ اسحاق ڈار نے فارن ایکسچینج ریٹ کو 200 روپے سے کم کرنے کا وعدہ کیا،کیا اب وعدہ پورا کر سکتے ہیں؟ اپنے بیان میں شوکت ترین نے کہاکہ جب ہماری حکومت نے 2018/19 میں روپے کی قدر میں کمی کی اور قرض کا حجم بڑھا تو پی ڈی ایم ہمارے خلاف ہو گئی، اب ایک ہی دن میں قرضوں میں 2.4 کھرب روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔
جبکہ اسد عمر نے کہا ہے کہ جو 200 سے ڈالر نیچے لانے کا دعویٰ کر کے آئے تھے انہوں نے ڈالر 240 سے اوپر پہنچا دیا۔عوامی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ جھوٹی انا سے اربوں ڈالر کی ترسیلات زر اور برآمدات کا نقصان، ہزاروں کاروبار تباہ، لاکھوں افراد بیروزگار کر دیئے،اس تباہی کی ذمہ داری کون اٹھائے گا ؟۔ اس حوالے سے حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اگرہماری حکومت رہتی تو ڈالر نے 190 سے اوپر نہیں جانا تھا ، پچھلے 9 ماہ میں ڈالر 75 روپے اوپر گیا، صنعتوں کی سپلائی چین متاثر ہوچکی ہے، ایکسچینج ریٹ کا اثر 2 سے 3 ماہ کے بعد آئےگا، حکومت بجلی اور گیس بھی مزید مہنگی کرنا پڑے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں