کردار کشی مہم، کبریٰ خان کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا بڑا حکم

کراچی (پی این آئی) گزشتہ کچھ روز سے جاری کردار کشی کی مہم پر اداکارہ رابعہ اقبال خان عرف کبریٰ خان نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس پر عدالت نے متعلقہ اداروں کو قابل اعتراض مواد ہٹانے اور کارروائی کا حکم دے دیا۔اداکارہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کردار کشی کی مہم کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو درخواست دی ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ دونوں اداروں کو کارروائی کا حکم دیا جائے۔اداکارہ کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ درخواست میں ذکر کیے گئے چینلز اور ٹوئٹر ہینڈلز اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو بلاک کرکے قابل اعتراض مواد کو ہٹایا جائے اور اس حوالے سے آئندہ بھی مستعدی دکھائی جائے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے حکام کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔کبریٰ خان نے درخواست شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چار دن میرے اور میرے خاندان کے لیے اتنے مشکل رہے ہیں کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں اسے الفاظ میں بیان کر سکتی ہوں۔ میں یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ کوئی میرے ساتھ ایسا کیوں کرے گا. اس کے بعد بھی کہ یہ واضح ہو گیا کہ میرے نام یا ابتدائی ناموں کی غلط تشریح کی گئی تھی، مجھے اب بھی اس قدر بے رحمی سے کیوں ستایا جا رہا ہے اور میری تصویروں کو اس طرح کے نامناسب طریقے سے استعمال کیا جا رہا تھا، پھر مجھے احساس ہوا کیونکہ کسی نے بھی اسے روکا ہی نہیں، کیونکہ ہم خاموش رہنے کے عادی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہی ہیں اور اپنے وقار کے تحفظ کے لیے ہمارے قانون پر بھروسہ کر رہی ہیں ۔ میں یہاں کھڑے ہو کر یہ نہیں کہوں گی کہ میں وہاں کی ہر عورت کے لیے کھڑی ہوئی لیکن میں یہ کہوں گی کہ میں اس لیے کھڑی ہوئی کہ اب سے اگر ایسی صورت حال پیدا ہو جائے تو وہاں موجود ہر عورت اور مرد کو معلوم ہوجائے کہ اپنے لیے کھڑا ہونا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں