پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کیساتھ اسٹیبلشمنٹ کا رابطہ، کیا کہا گیا؟ عمران خان کا تہلکہ خیز انکشاف

لاہور ( پی این ٓئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے 3 اراکین پنجاب اسمبلی کو اعتماد کے ووٹ کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے نیوٹرل رہنے کا کہا ہے، کراچی میں ایم کیو ایم کو اکٹھا اور باپ کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا جارہا ہے۔

 

 

ہم آڈیو لیکس سے اپنی نوجوان نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟، باجوہ احتساب نہیں کرنا چاہتے تھے اس لئے تعلقات خراب ہوئے، چاہتے ہیں ملک میں شفاف الیکشن ہوں اور پائیدار حکومت بنے کیوں کہ شفاف الیکشن سے ملک میں استحکام آئے گا اور اسٹیبلشمنٹ معیشت سمیت سب بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا نام ایک آدمی ہے، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے آخری ملاقات میں کہا آپ پلے بوائے ہیں تو میں نے جواب دیا ہاں میں پلے بوائے رہا ہوں، اصل میں قمر کمر پر چھرا مار رہا تھا اور ہمدردی بھی کر رہا تھا اور اسٹیبلشمنٹ میں تاحال جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا سیٹ اپ کام کر رہا ہے، کراچی میں ایم کیو ایم کو اکٹھا اور بی اے پی کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا جا رہا ہے۔

 

 

 

اسمبلیوں میں جاکر کیا کریں گے اس کا کوئی فائدہ نہیں، بشریٰ بی بی خاتون خانہ ہے لیکن ہم آڈیو لیکس سے اپنی نوجوان نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟۔عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی بیچ کر ڈالرز کمائے جا سکتے ہیں؟ مشرف نے بھی دہشت گردی بیچ کر ڈالرز کمائے لیکن 80 ہزار جانوں کا ضیاع ہوا، ہمارے موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بہترین تعلقات تھے، جب کہ بلاول بھٹو کو افغانستان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں، اسی طرح نجم سیٹھی کو کرکٹ کی الف، ب بھی نہیں معلوم، رمیز راجہ کے دور میں پاکستانی ٹیم فائنل میں پہنچی، رمیز راجہ نے پیسے بچائے اور یہ لٹا رہے ہیں، نجم سیٹھی کو لانے کے لئے پی سی بی کا آئین تبدیل کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں