فیصل آباد، سزائے موت کے 302 قیدی، دیگر قیدیوں کی تعداد اصل گنجائش سے کہیں زیادہ

فیصل آباد (آئی این پی)فیصل آباد ڈویژن کی جیلوں میں اس وقت سزائے موت کے302قیدی پابند سلاسل ہیں جبکہ دیگر قیدیوں کی تعداد بھی اصل گنجائش سے کہیں زیادہ ہے۔ڈی آئی جی جیل خانہ جات فیصل آباد ریجن کے ترجمان نے بتایا کہ اس وقت فیصل آباد کی سینٹرل جیل میں 1885قیدیوں کی گنجائش کے برعکس یہاں 2595 اسیران قید ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں 934 قیدیوں کی گنجائش ہے مگر یہاں 1903اسیران قید ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ 2019سے بورسٹل جیل مکمل طور پر بند چکی ہے اور اس کے قیدی بچے سینٹرل جیل فیصل آباد میں منتقل کر دیئے گئے ہیں جہاں ان کیلئے ایک الگ بلاک بنایا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ جھنگ ڈسٹرکٹ جیل میں 1008 قیدیوں کی گنجائش کے مقابلہ میں 1548اسیران قید ہیں۔انہوں نے بتایاکہ چنیوٹ میں کوئی ڈسٹرکٹ جیل موجود نہیں ہے لہٰذاچنیوٹ کے قیدی جھنگ ڈسٹرکٹ جیل میں رکھے جا تے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 676قیدیوں کی گنجائش موجود ہے جبکہ یہاں 989اسیران قید ہیں۔انہوں نے مزید بتایاکہ سینٹرل جیل فیصل آباد میں 147سزائے موت کے ایسے قیدی ہیں جن کی اپیلیں ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں جبکہ سزائے موت کے 16 اسیران کی اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اسی طرح سینٹرل جیل فیصل آباد کے سزائے موت کے کل 163 قیدیوں کی اپیلیں زیر سماعت ہیں۔انہوں نے بتایاکہ جھنگ ڈسٹرکٹ جیل میں 83سزائے موت کے قیدیوں کی اپیلیں ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں جبکہ سزائے موت کی 4خواتین کی اپیلیں بھی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں نیزسپریم کورٹ میں سزائے موت کے 5قیدیوں کی اپیلیں زیر التواہیں اس طرح ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں سزائے موت کے کل 92 قیدیوں کی اپیلیں زیر سماعت ہیں۔انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سزائے موت کے 44 قیدیوں کی اپیلیں ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں جبکہ سزائے موت کے 3قیدیوں کی اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سزائے موت کے47 اسیران قید ہیں جن کی اپیلیں زیر سماعت ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صدر پاکستان عارف علوی کے پاس اس وقت سزائے موت کے کل 8قیدیوں کی رحم کی اپیلیں زیر غورہیں جس میں سینٹرل جیل فیصل آبادکے سزائے موت کے 6قیدی اور ڈسٹرکٹ جیل جھنگ کے سزائے موت کا ایک قیدی جبکہ ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ کا سزائے موت کا ایک قیدی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پوری ڈویژن میں صرف سینٹرل جیل فیصل آباد میں قیدیوں کو اپنی بیگمات سے ملنے کے لئے رومز کی سہولت مہیا کی گئی ہے جو گزشتہ تقریباً 8ماہ سے جاری ہے۔ مزید تفصیل بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کسی بھی قیدی کو ہر 4ماہ کے بعد اپنی بیوی سے 3دن اور 2راتوں کے لئے ملنے کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ قیدی کو اس عمل کیلئے ڈپٹی کمشنر سے اجازت لینا پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر مکمل چھان بین کر کے فیصلہ کرتا ہے کہ آیا متعلقہ خاتون قیدی کی منکوحہ ہی ہے۔انہوں نے مزیدبتایاکہ سینٹرل جیل فیصل آباد میں اب تک کل 13بارقیدیوں کی بیویوں کو نائٹ سٹے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس میں 11قیدیوں کو ایک ایک بار جبکہ 2قیدیوں کو 2دفعہ یہ سہولت فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی اور لاہورکی جیلوں میں قیدیوں کو حق زوجیت ادا کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں