آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم اتھارٹی کل بل اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے منظور

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزاد کشمیر جموں وکشمیرکابینہ کا اجلاس وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت وزیراعظم سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔اجلا س میں وزراء حکومت،چیف سیکرٹری،سیکرٹری صاحبان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ”رحمت اللعلمین و خاتم النبین سیدنا محمد ﷺو اصحابہ و سلم آزاد کشمیر اتھارٹی 2022“کے قیام کا بل قانون ساز اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے منظور کر لیا گیا۔

کابینہ نے انکم ٹیکس آرڈیننس (ترمیمی) 2021میں سیکشن 130جس میں ایپلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے ایک جوڈیشنل ممبر کی اپوائنٹمنٹ کی تعریف کی گئی تھی اسکی سیکشن کو حذف کرنے کی منظوری بھی دیدی جبکہ اعلیٰ عدلیہ کے ڈریس کوڈز کو بھی مبدل کیے جانے کا ترمیمی ایکٹ اسمبلی میں پیش کیے جانے پر اتفاق کر لیا گیا۔کابینہ نے ٹریفک حادثات میں زخمی و اموات کے معاوضہ کے لیے اضافہ جات اور کیٹیگریز میں ترامیم بھی منظور کر لیں۔ آزادجموں وکشمیر لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں نوجوان کی تعریف والی سیکشن میں نوجوان کی حد عمر 18سے 35کی بجائے 18سے 40سال کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ عبدالماجد خان اور سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ نے آزادکشمیر کی موجودہ مالی صورت حال کے بارے میں کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بجٹ کٹوتی، آزادکشمیر کے وسائل کا بھرپور استعمال نہ ہونے، بجلی کے ریٹس میں اضافہ کا مقدمہ عدالت میں ہونے اور فوڈ پر سبسڈی نہ ملنے کی بناء پر مسائل کا سامنا ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے وفاقی حکومت کی جانب سے آزادکشمیر کے بجٹ کٹ پر تشویش کا اظہار کیا او روفاقی حکومت سے دوبارہ معاملہ اٹھانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح عوام کی خدمت ہے۔آزادکشمیر کابینہ عوام کی خدمت کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ کابینہ کے اجلاس تواتر کے ساتھ منعقد ہو رہے ہیں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم آزادکشمیر میں رحمت اللعالمین اتھارٹی قائم کرنے جا رہے ہیں۔ ٹریفک حادثات میں فوت ہونے والے اور زخمیوں کے معاوضہ جات میں اضافے کی بھی کابینہ نے منظوری دیدی ہے جس سے ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والوں اور فوت شدگان کے ورثاء کی مدد ہو سکے گی۔اجلاس کے آخر میں محکمہ ورکس و موصلات نے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق کے مطابق جاری کردہ ہدایت پرپراگرس کے بارے میں بریف کیا۔

محکمہ نے فورم کو تفصیلا بتایا کہ کوالٹی کنٹرول، مانیٹرنگ، ٹریننگ اور کوالٹی ایشورنس کے بارے میں وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں پراجیکٹس تیار کر لیے گے ہیں۔ Value Engineering(یعنی جوآپ کے پاس پہلے سے موجود انفراسٹرکچر ہے اس کو کس طرح استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔) کو مد نظر رکھا جائے اس پر عملدرآمد سے محکمہ نے محض ایک پراجیکٹس ”کشمیر ہائی وے“ جو کہ قبل ازیں 57بلین کا منصوبہ تھا اس کی مالیت 14ارب کم کر کے 43بلین کا منصوبہ بنالیا ہے۔ علاوہ ازیں مانیٹرنگ اور کوالٹی کنٹرول کے لیے الگ سے شعبہ جات بنائے جارہے ہیں جنکی ایک انجینئر ہی سرپرستی کرے گا لیکن وہ براہ راست سیکرٹری کو رپورٹ کرنے کا پابند ہوگاتاکہ وہ بغیر کسی دباؤ کے کوالٹی کے بارے میں رپورٹ کرسکے اور دوران منصوبہ ہی اسکی تصحیح بھی کی جا سکے۔ وزیر اعظم نے Prima Veraاور Asset Management کورسز کے لیے جو ہدایات جاری کی تھیں ان پر عملدرآمد کے لیے محکمہ کے آفیسران کو نامزد کر دیا گیا ہے جو قومی ادارہ جات سے ٹریننگ حاصل کرتے ہوئے پروجیکٹ مینجمنٹ کی ایسی Skills سیکھ لیں گے کہ وہ اپنے موجودہ انفراسٹرکچر کی Evaluation اور آئندہ کام کی Accuracy پر بہتر بنا سکیں گے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں