سڈنی ( پی این آئی ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اوپنر بلے باز محمد رضوان نے کہا کہ ٹیم کے لڑکے کہہ رہے ہیں کہ اگر فائنل میں پاک بھارت ٹاکرا ہو جائے تو مزہ آجائے ۔ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم نے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دے دی۔
کل بھارت اور انگلینڈ کے دوسرے سیمی فائنل کے بعد فیصلہ ہوگا کہ قومی ٹیم فائنل میں کس سے ٹرافی کی جنگ لڑے گی۔ سٹار سپورٹس سے گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ پچ کو دیکھ کر ہم نے اندازہ لگایا کہ یہ پچ 180 سکور والی ہے مگر دو تین گیندوں کے بعد علم ہو گیا کہ پچ 145 کے لگ بھگ سکو ر والی ہے ۔ جس طرح ٹورنامنٹ کا آغاز ہوا وہ اچھا نہیں تھا ، مگر ہم نے کوشش کی ، متحد رہے اور بہادری سے کھیلے ، میں نے بیٹنگ میں کچھ تبدیلی کی ،پہلے میں کٹ مارتا ہوں مگر آج پنچ مارنے کی کوشش کی ، ہم نے پلان کیا تھا کہ پاور پلے میں حملہ کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے ، اینجری کے باوجود شاہین 145 سے زیادہ کی سپیڈ پر گیند پھینک رہے ہیں۔
یہ کسی طور بھی آسان نہیں ہے ،اس نے ڈیڈ پچ پر بھی گیند کو سوئنگ کر کے دکھایا۔سٹار سپورٹس کے پروگرام میں شریک بھارتی سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ نے محمد رضون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم دعا کر رہے ہیں کہ فائنل میں پاکستان اور بھارت مقابلے میں آئیں، اس لمحے کا ہمیں بے صبری سے انتظار ہے ۔ جب افریقہ اور نیدر لینڈز کا میچ چل رہا تھا تو آپ کے ذہن میں کیا خیالات گردش کر رہے تھے کہ یہ آخری میچ ہوگا جس کے بعد واپسی ہے ؟، لیکن اب آپ فائنل میں موجود ہیں تو کیسے تاثرات ہیں ؟۔ محمد رضوان نے کہا کہ ہمارا کوچ ثقلین مشتاق ہمیشہ برا ہونے کے بعد ہمیں کہتا ہے کہ متحد رہو ، کچھ الگ مگر خاص ہونے والا ہے ، ہم بھارت سے میچ ہار ے تو کوچ نے کہا کہ صورتحال اسی سمت جا رہی ہے ، کچھ اہم ہونے کے اشارے پورے ہو رہے ہیں ، اب ہم فائنل کیلئے کوالیفائی کرینگے ۔سابق بھارتی کرکٹر آکاش نے سوال پوچھا کہ بابر نے پانچ میچز میں کوئی رنز نہیں بنائے کیا وہ دباؤ میں تھے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ بابر بہت بڑے کھلاڑی ہیں مگر پانچ میچز میں ان سے رنز نہیں بنے ، جس پر محمد رضوان نے جواب دیا کہ آکاش بھائی آپ درست کہتے ہیں ، لیکن ہمارا کپتان جب فرنٹ پر رنز نہیں بناتا تو وہ ہمیں مشکل ترین میچ میں ایسی مدد فراہم کرتا ہے کہ سب پورا ہو جاتا ہے ، آج بھی اللہ نے اس سے رنز بنوائے ، ہر کھلاڑی کی زندگی میں ایسے لمحات آتے رہتے ہیں ، جسے ویرات کوہلی کی زندگی میں بھی یہ وقت آیا ، بڑی بات یہ ہے کہ ایک اچھا کھلاڑی اس وقت سے خود کو کیسے نکالتا ہے ۔ رضوان نے کہا کہ جب ہم زمبابوے سے میچ ہار گئے تو بھی ہمارے کوچ ثقلین مشتاق نے یہی کہا کہ کچھ خاص ہونے والا ہے ، 1992 میں ہم نے نئے لڑکے انضمام الحق کو اہم ترین میچ میں اتارا، آج بھی ہم نے نئے لڑکے محمد حارث کو کھلایا ۔ ایک سوال کے جواب میں رضوان نے کہا کہ پاک بھارت میچ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میچ ہے ،ا گر ساری دنیا کو میچ کا مزہ آجائے تو کیا برا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں