عمران خان کو پچھلے سال اکتوبر میں ہی کہہ دیا تھا آپ جس راستے پر چل رہے ہیں درست نہیں، علامہ طاہر اشرفی کا دعویٰ

اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، عمران خان کا سارا رونا دھونا صرف اس لئے ہے کہ ہاتھ کیوں سر سے اٹھالیا ہے اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہہ دیا ہے کہ جائو اپنا کام کرو، اکتوبر 2021میں ہی استعفی دے دیا تھا اور کہہ دیا تھا کہ آپ جس راستے پر چل رہے ہیں وہ درست نہیں ہیمنگل کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ تعلقات شخصیات سے بڑھ کر ہیں،

پی ٹی آئی حکومت میں سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات کیسے تھے سب جانتے ہیں، اب موجودہ حکومت کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں پاکستان سعودی تعلقات کو آرمی چیف جنرل باجوہ ، لیفٹیننٹ جنرل فیض اور لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے جا کر بہتر کئے اور یہ سب ریکارڈ پر ہے، حلفاً کہتا ہوں کہ جب 2018میں پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا تھا تو اس وقت سارا پیکج ارینج ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے کیا تھا۔ علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ عمران خان کو جب جرنیلوں نے کہہ دیا کہ اپنے کندھوں پر ذمہ داری اٹھائیں تو وہ سارے برے ہو گئے، جب تک عمران خان کے ساتھ تھے تو شاہ ولی اللہ تھے، اس کے نیوٹرل، جانور ، میر جعفر ، میر صادق ہو گئیاب ارشد شریف کے قتل پر سیاست شروع کی ہوئی ہے، اداروں اور فوج کا نام لینا شروع کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا سارا رونا دھونا صرف اس لئے ہے کہ ہاتھ کیوں سر سے اٹھالیا ہے اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہہ دیا ہے کہ جائو اپنا کام کرو۔طاہر اشرفی نے کہا کہ میں نے اکتوبر 2021میں ہی اپنا استعفی دے دیا تھا اور کہہ دیا تھا کہ آپ جس راستے پر چل رہے ہیں وہ درست نہیں ہے، عمران خان کے ساتھ کچھ لوگ ہیں جو انہیں کہتے ہیں کہ بس آپ ہی واحد امت مسلمہ کے لیڈر ہیں اور یہ ان کو غلط راہ یک طرف لے جا رہے ہیں، عمران خان کی کابینہ کی گفتگو سعودی حکام تک پہنچی تھی جس کے بعد تعلقات انتہائی خراب تر ہو چکے تھے، میں نے دفتر خارجہ جا کر بہت سی چیزوں کو رکوایا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں