پی ٹی آئی لانگ مارچ میں ایک اور جانی نقصان ہوگیا

کامونکی (پی این آئی) لانگ مارچ میں ڈیوٹی کے دوران پولیس کانسٹیبل ہارٹ اٹیک سے جاں بحق۔پولیس کے مطابق کانسٹیبل لیاقت علی پنجاب پولیس کا ڈرائیور تھا اور لانگ مارچ کے ساتھ ڈیوٹی کر رہا تھا۔

 

 

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ میں ڈیوٹی کے دوران پولیس کانسٹیبل لیاقت علی ہارٹ اٹیک سے جاں بحق ہوگیا۔پولیس کے مطابق کانسٹیبل لیاقت علی پنجاب پولیس کا ڈرائیور تھا اور لانگ مارچ کے ساتھ ڈیوٹی کر رہا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل کامونکی جاتے ہوئے عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکر نیوز چینل کی خاتون رپورٹر جاں بحق ہو گئی تھیں۔حادثے کے فوری بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج کا مارچ منسوخ کردیا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے آج کے مارچ کے دوران چینل 5 کی رپورٹر صدف نعیم کی موت کا سبب بننے والے خوفناک حادثے سے صدمے اور گہرے رنج میں ہوں۔میرے پاس الفاظ نہیں کہ میں اپنا دکھ بیان کروں۔ اس المناک وقت میں میری دعائیں اور تعزیت اہل خانہ کے ساتھ ہے۔

 

 

ہم نے اپنا مارچ آج کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔دوسری جانب وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ رپورٹر صدف نعیم کی لانگ مارچ کنٹینر سے گرنے سے ہلاکت پر شدید دکھ ہے۔ اندوہناک واقعے پر جتنا افسوس کیاجائے، کم ہے۔اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔صدف نعیم ایک متحرک اور محنتی رپورٹر تھیں۔ مرحومہ کی مغفرت اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔اسی طرح پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فوادچوہدری نے نجی ٹی وی کی رپورٹر کے کنٹینر سے گر کر جاں بحق ہونے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدف نےکل ہی عمران خان کا انٹرویوکیا۔

 

 

 

کیا معلوم تھا آخری ملاقات ہوگی،بہت جرآت مند اور محنتی رپورٹر تھی۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صدف سے زیادہ جرآت مند اور محنتی رپورٹر بہت کم دیکھے، ایک جی دار لڑکی، کل ہی عمران خان سے انٹرویو کے بعد صدف کا لاہور کی سب سے جی دار اور محنتی رپورٹر کے طور پر تعارف کروایا تو اس کی آنکھیں چمک اٹھیں کیا معلوم تھا یہ ملاقات آخری ہو گی، خدا فریق رحمت کرے۔مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اعظمی بخاری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ چینل 5 کی خاتون رپورٹر کنٹینر کے نیچے آکر ہلاک،اف میرے خدا،جھلی سی نوکری کی خاطر ماری ماری پھرتی تھی،اسکا خون کس کے ہاتھوں پہ تلاش کرنا ہے،یہ بھی ایک صحافی تھی،اس کے لئے ٹرینڈ چلیں گے،آواز اٹھائی جائے گی۔ اسی طرح اپنے ایک ٹویٹ میں ارسلان جٹ نامی صحافی نے چینل فائیو کی رپورٹر کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہ چینل فائیو کی رپورٹر صدف عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آ کر جاں بحق، بہت ہی محنتی اور سینیئر رپورٹر سپورٹس میں بھی ہماری کولیگ تھیں۔

 

دوسری جانب حادثے کے بعد عمران خان کا کنیٹنر جی ٹی روڈ پر روک دیا گیا اور حادثےکےبعد عمران خان خود بھی کنیٹنرسےنیچے اترآئے۔ترجمان ریسکیو کے مطابق خاتون رپورٹر ایک کنٹینر سے اترتے ہوئے نیچے گری اور عمران خان کے کنٹینرکےنیچے آگئی۔حادثے کے بعد عمران خان نے مارچ روک دیا اور خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے اور ہمیں کامونکی جانا تھا لیکن حادثے کی وجہ سے مارچ روکنا پڑا ہے، کل کامونکی سے دوبارہ مارچ شروع ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں