اسلحہ منگوانے کی آڈیو لیک کے بعد آئی جی خیبرپختونخوا سے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا مطالبہ

اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ آئی جی خیبرپختونخوا کو خبردار کرتا ہوں کہ علی امین اورنامعلوم شخص کو فوری گرفتار کریں، تمام اسلحے کو بھی قبضے میں لیا جائے،ا گرایسا گروہ اسلام آباد میں داخل ہوا تو آپ ذمہ دار ہوں گے، پنجاب حکومت بھی مسلح افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کرے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے قریبی ساتھی نے خونی مارچ قرارد یا۔

عمران خان کے قریبی ساتھی نے کہا کہ لانگ مارچ میں خون اور جنازے نظر آرہے ہیں، فیصل واوڈا گھر کے بھیدی تھے انہیں فوری پارٹی سے نکال دیا، جبکہ جواب دینے کیلئے کم ازکم 15 دن ہوتے ہیں، عمران خان اپنے لوگوں کی لاشیں گرا کر الزام اداروں پر لگانا چاہتا ہے، ہم پہلے سے کہتے آرہے ہیں یہ ایک فتنہ ہے، یہ قوم کے جوانوں کو گمراہ کرنا چاہتا ہے، یہ ملک کو تباہ کرنا چاہتا ہے، یہ سیاستدان نہیں ہے، اس کا جمہوری رویہ بھی نہیں ہے، عمران خان کا مقصد اسلام آباد میں صرف جلسہ کرنا نہیں ہے، سپریم کورٹ کی متعین کردہ جگہوں پر دھرنا دینا بھی مقصد نہیں ہوسکتا، اس کا مقصد یہ ہے کہ لاشیں گرائے امن وامان کی ایسی صورتحال پیدا کرے کہ قانون نافذ کرنے والے لوگ آپس میں الجھ پڑیں، اس دوران اس کو لاشیں مل جائیں ، پھر الزام اداروں پر لگا دیا جائے۔یہ ایسا مافیا ہے کہ اس کو کوئی شرم نہیں ہے۔ اس نے اس وقت بھی ملک کا نہیں سوچا جب رجیم چینج کا بیانیہ گھڑا۔

رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس میں علی امین گنڈا پور کی گفتگو بھی سنائی اور کہا کہ سابق وزیرکی گفتگو کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ گفتگو سے اندازہ کریں کہ یہ کس منہ سے کہہ رہا ہے کہ میں پرامن مارچ کررہا ہوں، اسلام آباد اور پنڈی کے بارڈر پر بندے اور بندوقیں کیوں رکھنا چاہتا ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک فتنہ فساد پھیلانا چاہتے ہیں اور قومی سانحہ بنانا چاہتے ہیں۔اس سے پہلے انہوں نے شہید صحافی کی تصاویر کو لانگ مارچ شروع کرتے وقت چسپاں کیا، اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا۔ یہ فتنہ ہے ، اس کا سر کچلنا چاہیے ورنہ یہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیرداخلہ میری ذمہ داری ہے، اگر میں نے کوئی قدم اٹھایا تو پھر یہ آوازیں نہیں آنی چاہیئیں کہ احتجاج سب کا حق ہے، سکیورٹی اداروں اور حکومت اور ہماری سب کی ذمہ داری ہے کہ اس فساد کو روکیں، یا تو پھر یہ اس آڈیو کو جھوٹا ثابت کردیں، اس کا فرانزک کرا لیتے ہیں۔

آئی جی خیبرپختونخواہ کو خبردار کرتا ہوں کہ علی امین گنڈا پور کو فوری گرفتار کریں، اسلحے کو قبضے میں لیں، ایسا گروہ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوا تو آپ ذمہ دار ہوں گے، اسی طرح پنجاب حکومت کو بھی خبردار کرتا ہوں کہ عمران خان کے ساتھ مسلح لوگ شامل ہیں، لبرٹی، شاہدرہ، گجرات سے بھی مسلح لوگ شامل ہوں گے، ریاست کے ملازم ہیں، ان کی ذمہ داری ہے کریک ڈاؤن کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں