میلبورن (پی این آئی) پاکستان اور بھارت کا میچ انتہائی سنسنی خیز رہا مگر جب میچ بھارت کے ہاتھ سے نکلنے لگا تو امپائرز نے کچھ ایسے فیصلے دیے جن پر قومی ٹیم کے کپتان سمیت شائقین اور کھلاڑی بھی سوال اٹھانے لگے ۔آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے میں پاکستان اور بھارت کا سنسنی خیز میچ ہوا ۔ پاکستان نے بھارت کی دعوت پر پہلے بلے بازی کی اور مقررہ 20 اوورز میں 159 رنز بنائے ۔
160 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم کو آخری 6 گیندوں پر 16 رنز درکار تھے ، اس آخری اوور میں امپائرز کی جانب سے ایسے فیصلے کئے گئے جن سے کپتان قومی ٹیم بابر اعظم نے بھی اختلاف کیا اور سابق کھلاڑی بھی سوال اٹھانے لگے ۔محمد نواز نے 20 ویں اوور کی چوتھی گیند پھینکی جسے امپائر نے اوور ہائٹ کی بناء پر نو بال قرار دیا ،اس فیصلے سے خود کپتان بابر اعظم مطمئن نظر نہ آئے اور امپائر سے احتجاج کیا ۔سابق آسٹریلوی کرکٹر بریڈ ہوگ نے بھی فیصلے سے اختلاف کیا اور سوال پوچھا کہ محمد نواز کی نوبال قرار دی گئی گیندپر ریویو کیوں نہ کیا گیا۔ جب فری ہٹ پر ویرات کوہلی کلین بولڈ ہو گئے تو ان کے سکور کیوں شامل کئے گئے ، گیند کو ڈیڈ بال کیوں نہ قرار دیا گیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں