لاہور (پی این آئی ) ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2022ء کا آغاز 16 اکتوبر کو ہوا اور پہلے میچ میں نمیبیا نے 2014ء کی چیمپئن سری لنکا کو حیران کن شکست دی۔ گزشتہ روز ایک اور اپ سیٹ اس وقت ہوا جب سکاٹ لینڈ نے دو مرتبہ کی چیمپئن ویسٹ انڈیز کو شکست دی۔
میگا ایونٹ کے سپر 12 مرحلے کا آغاز 22 اکتوبر سے ہوگا جب آسٹریلیا کا مقابلہ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ سے ہوگا تاہم ایسوسی ایٹ ٹیموں کی وجہ سے پیدا ہونے والے اپ سیٹ نے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کی پیشین گوئی مشکل بنا دی ہے۔لیجنڈری ہندوستانی بلے باز سچن ٹنڈولکر کا ماننا ہے کہ کرکٹ کے مختصر ترین فارمیٹ میں یہ خلا پُر ہو جاتا ہے جس سے اپ سیٹ ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں، اس کے باوجود بھارت، آسٹریلیا، پاکستان اور انگلینڈ سیمی فائنل مرحلے کے لیے ان کی پسندیدہ ٹیمیں ہیں۔جاری ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ٹاپ 4 ٹیموں کے حوالے سے ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے لٹل ماسٹر کا کہنا تھا کہ ‘میں چاہتا ہوں کہ انڈیا چیمپئن بنے لیکن میرے ٹاپ فور انڈیا، پاکستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ ہوں گے۔سابق ہندوستانی بلے باز نے ریمارکس دیئے کہ نمیبیا اور نیدرلینڈز نے کل بہت مثبت کرکٹ کھیلی اور ان کے پاس اپوزیشن کو حیران کرنے کا قوی امکان ہے کیونکہ ریکوری کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے۔
سابق دائیں ہاتھ کے بلے باز نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ آسٹریلوی کنڈیشنز کو اچھی طرح جانتے ہیں اور وہ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہو سکتے ہیں لیکن ٹاپ فور یہ چار ہوں گے، باقی دو ڈارک ہارس ہیں جو پچھلے دروازے سے چپکے سے اندر آ سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں