نئے آرمی چیف کے نام کا اعلان، عسکری، سیاسی قیادت فیصلہ کرنے کے قریب ہیں، وفاقی وزیر کا دعویٰ

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کے نام کا اعلان کا وقت آ چکا ہے ، عسکری اور سیاسی قیادت فیصلہ کرنے کے قریب ہیں،یہ قومی فیصلے ہیں اور حلف لیا ہوا ہے کہ کسی کے سامنے نام واضح نہ کرتے پھریں ، نئے آرمی چیف کے معاملے میں عمران خان گاڑی مس کر چکے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے رہتے ہیں ، جب ہم جیلوں میں تھے تب بھی ہم سے رابطے تھے، اب حکومت ہیں تب بھی رابطے ہیں میں کسی کے اسٹیبلشمنٹ کے رابطوں کی نفی نہیں کرتا ہوں۔

عمران خان سمجھتے ہیں کہ جتھ کلچر سے ہم سے الیکشن لے لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ،اگر یہ جتھ سے الیکشن لینا چاہتا ہے تو ہم بھی جتھ کی تیاری کریں گے، الیکشن کی نہیں، الیکشن آئیں و قانون کے مطابق ہو گا، عمران خان اسمبلی میں آئے، ٹیبل پر آئے، ہمیں عزت دے اپنی عزت کروانے کیلئے ہماری عزت کے لئے نہیں ، اتفاق رائے کیلئے بات کرے، عمران خان جتھ لے کر آ جائے بیٹھا رہے دو مہینے، پھر الیکشن اگست 2023کے بعد ہی ہوں گے ، اگر عمران خان 25مئی کا دھرنا کا اعلان نہ کرتے تو شائد اس وقت ہی نگران حکومت کا اعلان ہو جاتا، عمران خان کی دھمکی دینے کی وجہ سے بات بگڑ گئی۔پیر کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جھوٹا اور دو نمبر آدمی ہے اگر وہ کوئی بات کرتا ہے تو بندے کو پوری بات کرنی چاہیے جبکہ کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ایم کیو ایم ، حقیقی اور فلاح فلاح کو لائے ہیں تو ساتھ یہ بھی کہے نہ کہ مجھے بھی اسٹیبلشمنٹ لائی ہے، لوگوں کو مجرم کہتے ہیں اور اپنی بات بھول جاتے ہیں، خود جو پچاس ارب کا ڈاکہ ڈالا ہے وہ بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود چور ڈاکو اور توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کرنے کا گھٹیا سے گھٹیا کام کیا ہے اگر عمران خان انتخابات میں دوسروں کی پوزیشن نہیں سمجھیں گے تو ان کی بھی پوزیشن کوئی نہیں سمجھے گا اس کی بھی کوئی عزت نہیں کرے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اپنے لوگوں کو سمجھایا ہوا ہے کہ مخالفوں کو آوازیں کسیں، ہم اس وقت صرف اس لئے برداشت کر رہے ہیں کہ ہم حکومت میں ہیں اچھا نہیں لگتا ہے لیکن جب نگران سیٹ اپ آئے گا ہم پارٹی میں باقاعدہ یہ کہیں گے کہ جہاں کہیں بھی عمران خان کا کوئی یوتھیا مل جائے اور آواز کسے تو اس کو وہیں سڑک پر لٹا دیں اور جوتے ماروں،ہم دیکھیں کہ یہ کس طرح سے اس قسم یک بدتمیزی ، مہم جوئی جاری رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کہتے ہیں کہ پونے پانچ لاکھ ووٹ چوروں کے ہیں اور تسلیم نہیں کرتے تو پھر ہم کیوں ان کے ساڑھے پانچ لاکھ ووٹوں کو تسلیم کریں اور اس کی بدتمیزی کا جو نتیجہ نکلتا ہے اس کا ذمہ دار عمران خان ہو گا، ہم یوتھیوں کا وہ علاج کریں کہ وہ یاد رکھیں گے ان کو جوتے اور ڈنڈے ماریں گے کیونکہ اس کے بغیر ان کا کوئی علاج نہیں ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ہم جیلوں میں تھے تب بھی ہم سے رابطے تھے، اب حکومت ہیں تب بھی رابطے ہیں میں کسی کے اسٹیبلشمنٹ کے رابطوں کی نفی نہیں کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ جتھ کلچر سے ہم سے الیکشن لے لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ،اگر یہ جتھ سے الیکشن لینا چاہتا ہے تو ہم بھی جتھ کی تیاری کریں گے، الیکشن کی نہیں، الیکشن آئیں و قانون کے مطابق ہو گا، عمران خان اسمبلی میں آئے، ٹیبل پر آئے، ہمیں عزت دے اپنی عزت کروانے کیلئے ہماری عزت کے لئے نہیں ، اتفاق رائے کیلئے بات کرے، عمران خان جتھ لے کر آ جائے بیٹھا رہے دو مہینے، پھر الیکشن اگست 2023کے بعد ہی ہوں گے ، اگر عمران خان 25مئی کا دھرنا کا اعلان نہ کرتے تو شائد اس وقت ہی نگران حکومت کا اعلان ہو جاتا، عمران خان کی دھمکی دینے کی وجہ سے بات بگڑ گئی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جس طرح سے ہمارا پلان بھی بن رہا ہے اس میں عمران خان کا مقابلہ کرنا کوئی مشکل نہیں ہے کیونکہ ضمنی انتخابات میں جہاں لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیئے ہیں وہی ہمیں بھی 75 ہزار ووٹ ملے ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کی ڈیڈ لائن ان کی اپنی ہے اور ان کی سیاست کا خاتمہ ہو جائے گا ، عمران خان اس طرح کر کے اپنی سیاسی خاتمے کی طرف بڑھ رہے ہیں اور لانگ مارچ ان کے سیاست کے تابوت میں آخری کیل ہو گا اور ملک کو فتنہ ، فساد سے نجات مل جائے گی، فتنہ انجام کو پہنچ جائے گا۔ رانا ثناء اللہ عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر جواب دتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے اٹھارہ قتل کئے ہوئے ہیں مجھے پکڑنے کیلئے دس کلو ہیروئن کا کیس بنایا، چار سال حکومت میں رہا مجھے پکڑ لینا چار سال میں تحقیقات تک نہیں ہو سکیں ملک کی بدقسمتی ہے عمران خان جیسا آدمی ملک کا وزیراعظم رہا ہے اور سیاسی لیڈر ہے، آج عمران خان کہہ رہا ہے کہ وہ پر امن طریقے سے آئے گا کوئی لڑائی نہیں ہے تو پھر کیا ہمارا دماغ خراب ہے کہ ہم ان کے ساتھ کچھ برا کریں، ہم تو ان کو سیکیورٹی دیں گے اگر اسلام آباد میں چڑھائی کرنے، قبضہ اور ریڈ زون کو کمپرومائز کرنے آئے تو سارا انتظام اس کیلئے ہیں، ہم کسی طور پر چڑھائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیر داخلہ نے آرمی چیف کی تعیناتی کے سوال پر کہا کہ عمران خان کے کہنے سے میرٹ پامال نہیں ہوتا ہے، وزیراعظم کا استحقاق ہے کسی دوسرے کا نہیں ہے عمران خان ویسے ہی آصف زرداری اور نواز شریف کا نام لے رہا ہے اس وقت ملک کا جو وزیراعظم ہے آرمی چیف کی تعیناتی اس کی آئینی و قانونی اختیار ہے آئین کے مطابق طریقہ کار طے ہے اس کے مطابق اختیار استعمال کرے گا، عمران خان اپنے طرف سے صرف باتیں بنا رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی مفاد اور رازداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ وہ اپنے حلف کی پاسداری کریں گے،جبکہ میں جتنا نواز شریف کو جانتا ہوں وہ قطعی اس معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے کیونکہ فیصلہ کرنا ہی وزیراعظم شہباز شریف کو ہے انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف کے نام کے اعلان کا وقت آ چکا ہے اس میں عسکری اور سیاسی قیادت فیصلہ کرنے کے قریب قریب ہو گی یہ قومی فیصلے ہیں اور حلف لیا ہوا ہے کہ کسی کے سامنے واضح کرتے پھریں جبکہ اس معاملے میں عمران خان گاڑی مس کر چکے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم سواتی کے معاملے میں نے خود سنے احکامات دیئے ہیں کہ ان کا خیال رکھا جائے، انہیں گھر سے کھانا لے جانے کی اجازت دی جائے اور ہم کبھی یہ نہیں سوچ سکتے ہیں کہ انہیں برہنہ کیا جائے ہم نے خود بھی جیلیں کاٹی ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں