نشترہسپتال ملتان کی چھت سے سینکڑوں لاوارث لاشیں برآمد، انکوائری کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ جاری کر دی

ملتان (پی این آئی)نشترہسپتال ملتان کی چھت سے لاوارث لاشوں کی موجودگی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو نے کے بعد پنجاب حکومت نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر لاشوں کی باقیات کی تصویر وائرل ہو رہی تھی جس پر کہا جا رہا تھا کہ نشتر ہسپتال کی چھت پر 500 کے قریب لا وارث لاشیں پڑی ہیں اور ان کی بے حرمتی کی جا رہی ہے۔

 

 

 

جس پر پنجاب حکومت نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔انکوائری کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کی تفصیلات مونس الٰہی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شیئر کی ہیں،رپورٹ کے مطابق یہ وہ نامعلوم لاشیں ہیں جنہیں پولیس نے پوسٹ مارٹم کے لیے نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کے حوالے کیا اور ضرورت پڑنے پر اسے میڈیکل (ایم بی بی ایس )کے طلباء کے لیے تدریسی مقصد کے لیے استعمال کیا گیا، یہ لاشیں بوسیدہ اور بدبودار ہیں اس لیے ان کو فریزر میں نہیں رکھا جا سکتا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ لاشیں اتنی بری حالت میں تھیں کہ انہیں تدریسی مقصد کے لیے بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا، لہٰذا مکمل پٹریفیکشن کے عمل کے بعد، ہڈیوں کو ان جسموں سے میڈیکل کے لیے نکالا جاتا ہے، اس لیے انسانی لاشوں کی بے حرمتی نہیں کی گئی اور ان سے طلبا کے تدریسی عمل کیلئے ہڈیاں نکالنے کے بعد ان لاشوں کو مکمل طور پر جلایا جاتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں