پنجاب حکومت کے دن گنے جا چکے، مسلم لیگ ن نے نمبر گیم پوری کر لی، بڑا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، پنجاب میں تبدیلی ممکن ہی نہیں بلکہ بالکل سامنے ہے، لیکن ووٹ ڈالا جائے اورپھر شمار نہیں کیا جائے گا تو اس مشکل کا حل سپریم کورٹ کے فیصلے پر منحصر ہے۔

 

انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، پنجاب میں تبدیلی ممکن ہی نہیں بلکہ سامنے کھڑی ہے، لیکن ووٹ ڈالا جائے گا اور شمار نہیں کیا جائے گا تو اس مشکل کا حل سپریم کورٹ کے فیصلے پر منحصر ہے، یہ بات نہیں کہ پنجاب حکومت کی تبدیلی پر ہی نوازشریف واپس آئیں گے، مریم نواز کو اگر ضمانت مل گئی تو نوازشریف کو ضمانت مل جائے گی، وہ قانونی طور پر گئے ہیں اور واپس آکر الیکشن کیلئے پارٹی کی قیادت کریں گے اور کیسز کا بھی سامنا کریں گے۔

 

 

وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان اپنے ہوش وحواس کھوچکا ہے، اس کا انجام باؤلے جیسا ہوگا، اب یہ ہر کسی کو کاٹ رہا ہے، جس الیکشن میں اس نے ڈیڑھ کروڑ اور دوسری جماعتوں نے 2کروڑ سے زائد ووٹ لیے ہیں، یہ ان جماعتوں کو چور ڈاکو کہہ رہا ہے کہ میں ان کو چھوڑوں گا نہیں ؟ یہ کیسے ممکن ہے؟ اگر میں اس طرح کی صورتحال بناؤں گا تو اس کا مطلب میں خود ہی اپنے آپ کو خراب کروں گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان این آراو دینے والے اسٹیبلشمنٹ کو قرار دے رہا ہے، اس سے بندہ پوچھے کہ تم نے جھوٹے کیسز کس طرح ہم پر ڈالے تھے، مجھ پر اے این ایف کی مدد سے 15کلوجعلی ہیروئن کا مقدمہ دائر کرایا۔ اتنے گھٹیا لیول پر جاکر اس نے مخالفین سے انتقام لیا ، اگر یہ جمہوری طریقے سے اور عوام کے ووٹوں کی مدد سے حکمران بننا چاہتا ہے تو یہ ناممکن بات ہے، ہاں اگر وہ سمجھتا ہے کہ ملک پر مارشل لاء نافذ کرنا ہے۔

 

 

یا پھر مسلح جتھے کے ذریعے دھاوا بولنا ہے اور ملک پر قبضہ کرکے اپنا نظام چلانا چاہتا ہے تو اس طرح نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے دو اداروں کو اپنے ٹویٹ میں لپیٹ کر رکھ دیا، اس میں ان کی گرفتاری ہوئی، عمران خان پر جتنے کیسز ہیں ان کیسز میں وہ ضمانتوں پر ہیں، دوسرا کالا قانون ہے کہ اس کو گرفتار کریں اور 90دن یا سال بھر اس کو جیل میں رکھیں، اس طرح کے کالے قانون کا استعمال ہم نہیں کریں گے۔ اگر لانگ مارچ کی قیادت عمران خان نے خود کی اور اسلام آباد پر چڑھائی کی اس صورتحال میں ہم ان کو روکیں گے اور اگر یہ اس گھیراؤ میں آگئے تو ان کو بھی گرفتار کریں گے، کیونکہ یہ ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے جب تک اعلیٰ لیڈرشپ کو نہیں پکڑیں گے تو لوگوں کو منتشر کرنا آسان نہیں ہوتا۔

 

 

عمران خان پر جتنے بھی کیسز ہیں ہم نے ان کو کسی کیس میں گرفتار کرنے کیلئے پولیس نہیں بھیجی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نہیں معلوم کہ لانگ مارچ کی تاریخ کے اعلان کے بعد ہم کیا اقدامات کریں گے،اس کو ہم الٹا لٹکائیں گے۔حکومت نے لانگ مارچ روکنے کیلئے ابھی تک اصل اسٹریٹجی ظاہر نہیں کی۔ اعظم سواتی کے خلاف دو اداروں کے خلاف ٹویٹ کرنے پر کاروائی ہوئی، اعظم سواتی نے جو بات کی وہ قابل اعتراض ہے ،اعتزاز احسن کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں وہ الٹی سیدھی باتیں کرتے رہتے ہیں، میرا نہیں خیال کہ اعتزاز احسن کے خلاف کوئی ایکشن ہونا چاہیے، وہ بڑے ذہین وکیل تھے لیکن اب ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، وہ جن کے وکیل بنتے ہیں ان کی خیر نہیں ہوتی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں