بوسٹن (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے کہا ہے کہ بوسٹن و تاریخی جگہ ہے جہاں پر آج سے اڑھائی سو سال پہلے امریکیوں نے برطانیہ سے اپنی آزادی حاصل کرنے کی جدو جہد کا آغاز کیا تھا اور اس طرح بوسٹن امریکہ کا پہلا دارالحکومت بھی ہے۔ آج میں بھی یہاں بوسٹن میں کھڑے ہو کر کہتا ہوں کہ ہم کشمیری یہاں اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ جب تک مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
مسئلہ کشمیر کے اس نازک اور اہم موڑ پر امریکہ میں مقیم کشمیری اور پاکستانی مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورمز پر اجاگر کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے آج یہاں بوسٹن میں کشمیریوں اور پاکستانیوں کے ایک جلسہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ کی صدارت عرفان حسن چوہدری نے کی جبکہ جلسہ عام سے اسماعیل شاہ، راجہ شہباز، سردار رشید، چوہدری اعجاز اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ بوسٹن کے اس جلسے کی خصوصیت یہ بھی تھی کی اس میں جہاں مردوں کی بڑی تعداد موجود تھی وہاں پر خواتین نے بھی اس میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے مزید کہا کہ میں نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران اعلیٰ امریکی حکام، اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت دیگر فورمز پر ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا موقف واضح اور دو ٹوک انداز میں پیش کیا ہے اور اس سے انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کو سمجھنے میں بڑی مدد ملی ہے اور بھارت اب دفاعی پوزیشن پر آ گیا ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا گیا ہے اور کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے لیکن بھارت جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتا اور کشمیری شہداء کا خون رنگ لائے گا اور کشمیری عوام کی یہ جدوجہد اس وقت جاری و ساری رہے گی جب تک کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کے جابرانہ اور غاصبانہ تسلط سے آزاد نہیں ہو جاتا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے کہا کہ بیرون ممالک خصوصاً امریکہ میں مقیم کشمیری تارکین وطن مسئلہ کشمیر کے اس فیصلہ کن موڑ پر اٹھ کھڑے ہوں اور دنیا کے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا اہم رول ادا کریں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں