جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو پھر خط لکھ دیا، کس خدشے کا اظہار کیا گیا؟

اسلام آباد (پی این آئی) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کی خالی نشستوں پر تقرری کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کو خط لکھ دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ججز تقرری کی سفارش کرنے والا جوڈیشل کمیشن نو ارکان پر مشتمل ہے جب کہ سپریم کورٹ چیف جسٹس اور 16ججز ہر مشتمل ہوتی ہے۔

 

 

 

 

 

 

اس وقت سپریم کورٹ میں 50 ہزار کیسز زیر التوا ہیں لیکن اس کے باوجود عدالتِ عظمیٰ کی پانچ نشستیں خالی ہیں جو مجموعی طور پر 726 دنوں سے پر نہیں کی جاسکیں۔جسٹس قاضی امین 187 ،جسٹس گلزار کی ریٹائرمنٹ کو 239 روز گز گئے،جسٹس مقبول باقر کو سبکدوش ہوئے 177 ، جسٹس مظہر عالم 77 ،جسٹس سجاد علی کی ریٹائرمنٹ کو 46 دن گزر گئے ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ آئین انصاف کی فوری فراہمی پر زور دیتا ہے، آئین کی پاسداری سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے،عوام سپریم کورٹ پر بھاری رقم خرچ کرتے ہیں، سمجھ سے بالاتر ہے کہ سپریم کورٹ 30 فیصد کم کیپسٹی پر کیوں چل رہی ہے، خدشہ ہے کہیں سپریم کورٹ غیر فعال ہی نہ ہو جائے۔انہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کریں تاکہ خالی اسامیوں کو پر کیا جاسکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں