لاہور (پی این آئی ) پاکستان کے دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز حارث رؤف کو قومی ٹیم کا اٹوٹ انگ سمجھا جاتا ہے اور جب سے انہوں نے بین الاقوامی اور فرنچائز دونوں ٹی ٹونٹی کرکٹ میں ڈیبیو کیا ہے تب سے وہ ڈیتھ اوورز میں سب سے زیادہ قابل اعتماد کارکردگی دکھانے والوں میں سے ایک ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف سیریز کے چوتھے میچ کے دوران حارث رؤف نے 19ویں اوور میں لیام ڈاسن اور ریس ٹوپلے کی اہم وکٹیں حاصل کیں اور کھیل کا رخ بدل دیا۔
قومی ٹیم نے انگلینڈ کو تین رنز سے مات دے دی اور حارث رؤف کو 32 گیندوں کے عوض 3 رنز دینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جس نے ان کی ٹیم کو سیریز 2-2 سے برابر کرنے میں مدد کی۔ اس کے ساتھ ہی 28 سالہ نوجوان پیسر نے انگلینڈ کے دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز کرس جارڈن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، جن کی 27.7 کی اوسط سے 168 وکٹیں ہیں، وہ 2019ء سے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے فاسٹ باؤلر بن گئے ہیں۔رؤف کے پاس اس وقت 127 میچوں میں 22.7 کی اوسط سے 170 وکٹیں ہیں۔ بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمان 123 میچز میں 20.4 کی اوسط سے 158 وکٹیں لیکر تیسرے، پاکستان کے وہاب ریاض پاکستان 124 میچز میں 16.8 کی اوسط سے 157 وکٹیں لیکر چوتھے، ویسٹ انڈیز کے ڈوین براوو 137 میچز میں 17.3 کی اوسط سے 154 وکٹوں کے ساتھ 5 ویں پوزیشن پر ہیں ۔
حال ہی میں پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ٹیم انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ نیوزی لینڈ میں سہ ملکی سیریز اور 2022ء میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے قبل حارث کو کچھ آرام دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں